مرزا غلام احمد قادیانی کی زندگی اور مذہب کا مختصر سا خاکہ

قادیانی مذہب کے بانی غلام احمد قادیانی ہیں، جنہوں نے یہ دعویٰ کر کے ایک نئے مذہب کی بنیاد رکھی کہ ان پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی نازل ہوتی ہے، انہیں نبوت و رسالت کے منصب سے نوازا گیا ہے، اب دنیائے انسانیت کی نجات ان کی پیروی میں ہے، انہیں ماننے والے ہی مسلمان کہلائیں گے اور فلاح و کامیابی سے ہمکنار ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ و ۲۶ فروری ۲۰۰۴ء

بنگلہ دیش میں قادیانیوں کی سرگرمیاں

پاکستان اور بنگلہ دیش دونوں ملکوں میں تحریک ختم نبوت کے حوالہ سے سرگرمیوں میں کچھ عرصہ سے اضافہ ہو رہا ہے۔ بنگلہ دیش میں قادیانیوں کے لٹریچر کو خلاف قانون قرار دے دیا گیا ہے، جبکہ قادیانی امت کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے لیے دینی حلقوں کی جدوجہد جاری ہے، عوامی جلسے اور مظاہرے ہو رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۳ فروری ۲۰۰۴ء

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی ایک اہم علمی خدمت

اس سے قبل نیویارک میں گزرنے والے چار ایام کا تذکرہ گذشتہ کالم میں کر چکا ہوں البتہ ایک دو باتوں کا تذکرہ باقی ہے۔ ایک پاکستانی دوست نے جن کا نام لینا شاید مناسب نہ ہو، مجھے اپنا ایک دلچسپ قصہ سنایا جو امریکی معاشرت کے ایک رخ کی عکاسی کرتا ہے اور جسے دیکھ کر بہت سے مسلم خاندان پریشان ہو کر وطن واپسی کی باتیں سوچنے لگ جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ جنوری ۲۰۰۴ء

مولانا محمد عیسیٰ منصوری کی پاکستان آمد

مولانا محمد عیسیٰ منصوری ان دنوں پاکستان تشریف لائے ہوئے ہیں اور مختلف شہروں میں دینی اجتماعات سے خطاب کر رہے ہیں۔ مولانا منصوری کا تعلق گجرات انڈیا سے ہے، پرانے فضلاء میں سے ہیں، عمر ساٹھ برس کے لگ بھگ ہوگی۔ ۱۹۶۸ء میں راندھیر کے معروف مدرسہ جامعہ حسینیہ سے دورہ حدیث کیا اور اس کے بعد تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں میں شریک ہو گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ جنوری ۲۰۰۴ء

قرآن پاک کی حق تلفی کے سدباب کا مستحسن فیصلہ، مگر ۔ ۔ ۔

”آن لائن“ کی خبر کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور جناب اعجاز الحق نے قومی اسمبلی میں متحدہ مجلس عمل کے ارکان جناب لیاقت بلوچ، مولانا عبد المالک خان، عبد الاکبر چترالی اور جناب اسد اللہ بھٹو کے ”توجہ دلاؤ نوٹس“ پر کہا ہے کہ قرآن کریم کی طباعت اور اشاعت میں غلطیوں کا معاملہ ہمارے نوٹس میں ہے اور صوبائی حکومتوں کو اس سلسلہ میں ہدایات دی گئی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ اگست ۲۰۰۴ء

چودھری شجاعت حسین کا شکریہ اور دو گزارشات

یہ خاندانی مزاج کا اثر ہے یا تعلیم و تربیت کے ماحول کا ثمرہ کہ حکمرانوں کے ساتھ راہ و رسم بڑھانے کو بحمد اللہ تعالیٰ کبھی جی نہیں چاہا ور اگر کبھی خودبخود مواقع پیدا ہوئے ہیں تو بھی معاملے کے دائرے کو محدود رکھنے ہی کی کوشش کی ہے۔ جنرل محمد ضیاء الحق مرحوم کی کابینہ میں پاکستان قومی اتحاد شامل ہوا تو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ دسمبر ۲۰۰۴ء

سالانہ تبلیغی اجتماع ۲۰۰۴ء

تبلیغی جماعت کا سالانہ عالمی اجتماع ۱۸ نومبر جمعرات سے رائے ونڈ میں شروع ہو گیا ہے۔ پروگرام کے مطابق جمعرات کو شام کے بعد اجتماع کا آغاز ہوا اور اتوار کو صبح دس گیارہ بجے کے لگ بھگ اختتامی دعا کے بعد اجتماع میں تشکیل پانے والی جماعتیں اپنی اپنی منزل کی طرف روانہ ہو جائیں گی۔ اس دوران بیانات ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ نومبر ۲۰۰۴ء

محبت کی شادی اور طلاق کا بڑھتا رجحان

ایک خبر کے مطابق عدالت عالیہ لاہور نے اوکاڑہ کی لو میرج کرنے والی لڑکی عائشہ تبسم کی مسعود خان سے شادی کو قانونی اور جائز قرار دیتے ہوئے دونوں میاں بیوی کے خلاف تھانہ اے ڈویژن اوکاڑہ میں درج حدود کا مقدمہ جھوٹا قرار دے کر خارج کر دیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ جب کوئی خاتون اپنی شرعی شادی کا اعتراف کر لیتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ اپریل ۲۰۰۴ء

عظمت و شہادت کا مہینہ

سن ہجری کے چودہ سو پچیسویں سال کا آغاز ہو گیا ہے اور ہمارے ہاں عام حلقوں میں جو مشہور تھا، بلکہ مرزا غلام احمد قادیانی نے لکھ بھی دیا تھا کہ چودھویں صدی ہجری آخری صدی ہو گی اور اس کے بعد کوئی اور صدی نہیں ہے، زمانہ اس کو کراس کرتے ہوئے ربع صدی آگے بڑھ چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ فروری ۲۰۰۴ء

اسلامی نظام میں رائے عامہ کی حیثیت

ہجری مہینہ جمادی الثانی ختم ہو چکا اور ماہ رجب المرجب کا آغاز ہو گیا ہے۔ جمادی الثانی کے دوران خلیفہ اول سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا تھا، اس مناسبت سے اس ماہ کے دوران ان کی یاد میں اجتماعات کا انعقاد ہوا، ان کی ملی و دینی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ اگست ۲۰۰۴ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter