جامعہ اسلامیہ محمدیہ، فیصل آباد

فلسطین کی صورتحال اور ہماری ذمہ داری

اس وقت عالم اسلام کے بہت سے مسائل میں سب سے اہم فلسطین، بیت المقدس اور فلسطینیوں کا مسئلہ ہے۔ یہ مسئلہ اس وقت پوری دنیا میں زیر بحث بھی ہے اور تمام لوگ اپنے اپنے دائرے میں اس کے بارے میں کچھ نہ کچھ فکر مند بھی ہیں۔ فلسطین کی موجودہ لڑائی تقریباً ایک سو سال قبل شروع ہوئی تھی۔ جب پہلی جنگ عظیم کے بعد برطانیہ نے فلسطین کو اپنی تحویل میں لیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ جون ۲۰۲۴ء

الیکشن میں دینی جماعتوں کی صورتحال او رہماری ذمہ داری

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ملک میں عام انتخابات کی آمد آمد ہے، تاریخ کا اعلان ہو چکا ہے، مختلف جماعتیں میدان میں ہیں اور انتخابی مہم شروع ہو گئی ہے۔اس ماحول میں ملک کی دینی جماعتوں اور دینی حلقوں کو کیا کرنا چاہیے، اس کے بار ےمیں چند گزارشات پیش کرنا چاہوں گا۔ پہلی بات یہ ہے کہ دینی حلقوں، دینی جماعتوں اور علماء کرام کا انتخابی سیاست سے کیا تعلق ہے، یہ انتخابی عمل میں کیوں شریک ہوتے ہیں؟ یہ بنیادی سوال ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ جنوری ۲۰۲۴ء

دفاعِ وطنِ عزیز کے چار بڑے دائرے

آج ۶ ستمبر ہے جو قومی سطح پر یومِ دفاع پاکستان کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن تحریکِ پاکستان کے شہداء، ۱۹۶۵ء کی جنگ کے شہداء اور ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے جہاں بھی ہمارے جوانوں فوجیوں اور سویلین نے قربانیاں دی ہیں ان کا تذکرہ ہوتا ہے، انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے، ان کے لیے دعائیں کی جاتی ہیں اور وطن کے دفاع کے لیے تجدید عہد کیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ ستمبر ۲۰۲۳ء

دینی مدارس کا مقدمہ عوام کی عدالت میں

مدارس کے اساتذہ، منتظمین، معاونین اور طلباء سب کو اللہ تعالیٰ یہ سلسلہ خیر مسلسل جاری رکھنے کی توفیق سے نوازیں۔ دینی مدارس کو جو مشکلات درپیش ہیں، انتظامی، مالی اور معاشرتی حوالوں سے، آج انہیں ایک ترتیب کے ساتھ دہراؤں گا کہ ہماری جدوجہد کیا ہے، مسائل کیا درپیش ہیں اور تقاضے کیا ہیں؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ جون ۲۰۲۳ء

سودی نظام۔علماء کرام کی ذمہ داری کیا ہے؟

آج کل ہمارا عام طور پر موضوع سود ہی ہوتا ہے کیونکہ سودی نظام کے خلاف مہم جاری ہے اور مختلف طبقات تاجر برادری ، علماء کرام اور دینی حلقے اس حوالے سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ آج میں اس پہلو پر گزارش کرنا چاہوں گا کہ وطنِ عزیز کو سودی نظام سے نجات دلانے کی جدوجہد میں علماء کرام کو کیا کرنا چاہیے؟ علماء کرام خواہ کسی بھی مکتبہ فکر کے ہوں، مسجد، جمعہ، وعظ و خطابت اور تدریس سے جو تعلق رکھتے ہیں، انہیں دو تین کام تو کرنے ہی چاہئیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ جنوری ۲۰۲۳ء

امارتِ اسلامی افغانستان کو تسلیم نہ کرنے کی اصل وجہ

افغانستان کی صورتحال یہ ہے کہ امریکہ اور نیٹو کی افواج کو اپنی ناکامی کے اعتراف کے ساتھ وہاں سے واپسی کو کچھ عرصہ گزر چکا ہے، امارتِ اسلامی افغانستان نے اپنی حکومت قائم کر لی ہے جسے پورے افغانستان میں کنٹرول حاصل ہے ،امن و امان کی صورتحال پہلے سے کہیں بہتر ہے، اور نئے حکمران بار بار کہہ رہے ہیں کہ انہیں موقع دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ جنوری ۲۰۲۲ء

کراہت کے مختلف دائرے

ہمارے ہاں حلال و حرام کے ساتھ ایک دائرہ مکروہ کا بھی بیان ہوتا ہے اور زندگی کے مختلف شعبوں میں جائز و ناجائز اور مکروہ کے بارے میں مسائل بیان کیے جاتے ہیں۔ کراہیت کا لفظ لغت میں ناپسندیدگی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور جو بات یا چیز کسی حوالہ سے ناپسندیدہ ہو اسے مکروہ کہا جاتا ہے۔ اس کراہت کے مختلف دائرے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ اگست ۲۰۲۱ء

حدیث و سنت کی قانونی حیثیت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ آج کل سوشل میڈیا پر سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان کا ایک انٹرویو گردش کر رہا ہے جس میں انہوں نے قرآن مجید اور سنت و حدیث کی قانونی حیثیت پر گفتگو کی ہے۔ طویل انٹرویو ہے، انہوں نے کیا کہا ہے اور کیا کہنا چاہتے ہیں وہ ایک طرف، مگر اس سے جو کچھ سمجھا گیا ہے اور جو سمجھا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ ایک اسلامی ریاست میں قانون کی بنیاد قرآن کریم ہے، حدیث و سنت کی کچھ چیزیں ہیں، لیکن عموماً حدیث و سنت قانون کی بنیاد نہیں ہے۔ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ جون ۲۰۲۱ء

ذکرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے چند آداب

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ جب بھی فیصل آباد حاضری ہوتی ہے مولانا عبد الرزاق صاحب مہتمم جامعہ اسلامیہ محمدیہ کا تقاضہ ہوتا ہے کہ جامعہ کے اساتذہ و طلبہ سے کچھ گفتگو ہو جائے، ان کے ارشاد کی تعمیل میں آج اس حوالہ سے کچھ عرض کرنا چاہوں گا کہ ہماری دینی مجالس میں جہاں قرآن و سنت کے احکام کا ذکر ہوتا ہے وہاں بزرگانِ دین کا تذکرہ بھی کیا جاتا ہے اور ان سے راہنمائی حاصل کر نے کے ساتھ ساتھ برکتوں اور رحمتوں سے بھی ہم فیضیاب ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ اکتوبر ۲۰۱۵ء

دینی مدارس کی تعلیم اور عصرِ حاضر کی ضروریات

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو اس امتیاز پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے دینی تعلیم کے حوالہ سے عام طور پر پائے جانے والے ایک دو مغالطوں کی طرف توجہ دلانا چاہوں گا جس پر اساتذہ اور طلبہ سب کو ضرور غور کرنا چاہیے۔ ایک بات یہ ہے کہ دینی مدارس میں دی جانے والی تعلیم کے بارے میں بالعموم یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ یہ قدیم تعلیم ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ مارچ ۲۰۱۵ء
2016ء سے
Flag Counter