مسئلہ ختمِ نبوت میں عالمی اداروں کی دلچسپی
اس وقت دین کے حوالے سے جدوجہد کے جتنے بھی دفاعی محاذ ہیں، ان میں سب سے بڑا محاذ ختم نبوت کا ہے۔ یہ سب سے بڑا محاذ کیوں ہے؟ یہ عرض کرنا چاہوں گا کہ باقی محاذوں اور مسائل پر ہمارا سامنا آپس کے داخلی گروپوں سے ہوتا ہے۔ کوئی بھی مسئلہ ہو وہ امتِ مسلمہ کے داخلی گروپوں کا ہوگا، یا اپنے آپ کو امتِ مُسلمہ میں شمار کرنے والوں کا ہوگا۔ لیکن ختمِ نبوت کے مسئلے پر ہمارا محاذ اور مورچہ داخلی نہیں بلکہ خارجی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جمعۃ المبارک ۲۵ نومبر ۔ یومِ انسدادِ سود
قرآن مجید نے صراحت کے ساتھ سود کے کاروبار کو اللہ اور رسول کے ساتھ جنگ قرار دیا ہے اور واضح حکم دیا ہے کہ سودی کاروبار چھوڑ دو۔ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سودی نظام ختم کیا تھا اور خلافت راشدہ، خلافت بنو امیہ، خلافت عباسیہ اور خلافت عثمانیہ کے ادوار میں ہماری معیشت میں سود کا کوئی شائبہ نہیں تھا۔ سود کا نظام مغرب نے شروع کیا اور چلتے چلتے جب ہم پر غیر مسلم حکومتیں آئیں تو ہمارا نظام بھی سودی ہوتا چلا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکی عزائم اور پاکستان کا کردار
اسامہ بن لادن کا نام صرف بہانہ ہے، اصل مسئلہ جہادی تحریکات ہیں جو امریکہ اور اس کے حواری ممالک کے لیے ناقابلِ برداشت ہوتی جا رہی ہیں اور اب صدر بش نے صاف طور پر تمام جہادی تحریکات کے خاتمہ کو اپنا سب سے بڑا ہدف قرار دے کر ہمارے ان خدشات کی تصدیق کر دی ہے۔ مگر اس میں ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ امریکہ افغانستان پر حملے کے لیے ہمارے کندھے پر بندوق رکھنا چاہتا ہے اور پاکستان کی زمین اور فضا سے حملہ آور ہو کر امارتِ اسلامی افغانستان کی طالبان حکومت کو ختم کرنے کے درپے ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
توہینِ رسالت کی سزا کے قانون پر عملدرآمد کے طریقِ کار میں تبدیلی
توہینِ رسالت کی سزا کے قانون کا طریقِ کار تبدیل کرنے کی سرکاری تجویز قانون و انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے اور اس طریقِ کار کو اس سے قبل ملک کے قانونی حلقے متفقہ طور پر مسترد کر چکے ہیں۔ قتل کے جرم میں ایک عرصہ تک ہمارے ہاں یہ طریقِ کار رائج تھا کہ قتل کا مقدمہ سیشن کورٹ میں باضابطہ پیش ہونے اور ملزم پر فردِ جرم عائد کرنے سے پہلے درجہ اول کا مجسٹریٹ اس کیس کی چھان بین کرتا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر