’’عشرہ یکجہتی افغانستان‘‘ کا لائحہ عمل

   
تاریخ : 
۳۰ دسمبر ۲۰۲۱ء

پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا مفتی محمد رویس خان ایوبی نے نئے عیسوی سن کا آغاز ’’عشرۂ یکجہتی افغانستان‘‘ کے عنوان کے ساتھ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے لیے کونسل کا اعلامیہ درج ذیل ہے:

  • دنیا کے تمام ممالک، بالخصوص مسلم حکومتیں اور حکومت پاکستان امارت اسلامی افغانستان کی حکومت کو باضابطہ تسلیم کرنے کا فوری اعلان کریں۔
  • امریکہ اور دیگر مغربی قوتیں افغانستان کے منجمد فنڈز اور اثاثے بحال کریں اور ان پر عائد پابندیاں ختم کریں۔
  • افغانستان کی وحدت و خود مختاری اور افغان قوم کے عقیدہ اور تہذیبی روایات کا احترام کیا جائے۔
  • کسی قسم کی بیرونی مداخلت اور دباؤ کے بغیر افغان قوم کو اپنے ملک کا نظام اپنے عقیدہ و ثقافت کی بنیاد پر از خود طے کرنے کا آزادانہ حق دیا جائے۔
  • چار عشروں کی طویل جنگ سے پھیلنے والی تباہی کے بعد افغانستان کی تعمیر نو اور باوقار افغان معاشرہ کی بحالی کیلئے غیر مشروط طور پر بھرپور امداد مہیا کی جائے۔

امیر محترم کے اس اعلان کے حوالہ سے احباب کو اس سلسلہ میں کرنے کے ضروری کاموں کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں:

  1. پاکستان شریعت کونسل کے تمام احباب اپنے معمولات و مصروفیات کی ترتیب پر نظرثانی کر کے ان دس دنوں میں اس کام کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت فارغ کریں اور دیگر ہم خیال جماعتوں کے ذمہ دار حضرات کو بھی توجہ دلا کر اس کام میں شریک کریں، نیز فوری طور پر باہمی مشاورت کے ساتھ ترتیب طے کر لیں۔
  2. اپنے اپنے حلقۂ کار میں علماء کرام، دینی و سیاسی کارکنوں، تاجر راہنماؤں، قانون دان حضرات، اساتذہ اور دیگر طبقات سے افغانستان کے حوالہ سے پاکستان شریعت کونسل کے موقف اور مطالبات پر دستخط حاصل کریں۔
  3. اس دوران اپنے حلقہ کے ایم این اے اور ایم پی اے حضرات سے وفود کی صورت میں ملاقات کر کے ان تک یہ مطالبات پہنچائیں اور انہیں اسمبلی میں اس کے لیے آواز اٹھانے پر آمادہ کریں۔
  4. اخباری نمائندوں اور سوشل میڈیا پر متحرک گروپوں اور شخصیات کو ان مطالبات کی حمایت کے لیے تیار کریں۔
  5. جہاں اور جس درجہ میں علماء کرام اور دینی و سیاسی کارکنوں کے مشترکہ اجتماعات کا اہتمام کیا جا سکے ان کا انعقاد کریں اور ان کی رپورٹس اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعے عام کریں۔
  6. سات جنوری کو جمعۃ المبارک کے اجتماعات میں اس موضوع پر گفتگو اور مطالبات کی حمایت کے لیے خطباء کرام اور علماء کرام کو توجہ دلائیں۔
  7. تاجر اور مخیر حضرات کو اپنے افغان بھائیوں کی امداد و تعاون کی طرف توجہ دلائیں اور پاکستان شریعت کونسل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا عبد الرؤف محمدی (فون 03349173562) کے ذریعے اس سلسلہ میں کام کرنے والے حضرات سے ان کا رابطہ کرائیں۔
  8. دانشور اور کالم نویس دوستوں سےملاقاتیں کر کے انہیں ان مطالبات کی حمایت کی طرف توجہ دلائیں۔
  9. اسلام آباد اور راولپنڈی کے علماء کرام مختلف گروپ بنا کر سفارتخانوں سے رابطہ کریں اور ان تک یہ موقف اور مطالبات باضابطہ طور پر پہنچائیں۔
  10. اور سب سے اہم کام یہ ہے کہ دینی اجتماعات بالخصوص نمازوں کے بعد دعا کا بطور خاص اہتمام کریں کہ اللہ رب العزت ہمارے افغان بھائیوں کو اس بحران سے جلد از جلد نجات عطا فرمائیں اور ’’امارتِ اسلامی افغانستان‘‘ کو افغانستان کی تعمیرِنو اور اسے صحیح معنوں میں ایک مثالی اسلامی ریاست بنانے کے مواقع، توفیق اور قبولیت سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
   
2016ء سے
Flag Counter