’’احکام شریعت میں حالات و زمانہ کی رعایت‘‘

اسلام ادیانِ سماویہ میں آخری دین ہے جس نے قیامت تک نسلِ انسانی کی راہنمائی کرنی ہے اور اس کے احکام و قوانین رہتی دنیا تک انسانی معاشرہ کے لیے فطری قوانین و نظام کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد وحی و نبوت کا دروازہ بند ہوگیا تھا جس کی وجہ سے اس دوران نئی آسمانی تعلیمات کا کوئی امکان نہیں رہا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ دسمبر ۲۰۱۶ء

دنیا پر ’’جبری آزادی‘‘ مسلط کرنے کا امریکی اعلان

صدر جارج ڈبلیو بش نے دوسری مدت صدارت کے لیے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ اس موقع پر روایتی تقریب کا اہتمام کیا گیا اور ہزاروں محافظوں کے جلو میں امریکہ کے صدر نے اپنی دوسری مدت صدارت کا آغاز کیا۔ انہوں نے اس موقع پر جن خیالات اور جذبات کا اظہار کیا، اس کی صدائے باز گشت پوری دنیا میں سنی گئی اور ان کے عزائم پر مختلف اطراف سے رد عمل کا اظہار کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ جنوری ۲۰۰۵ء

’’انقلابِ شام‘‘

عباسی خلافت کے خاتمہ کے ساتھ جس طرح فاطمی حکومت وجود میں آئی اور اس میں ابن علقمی کے کردار نے اپنے اثرات دکھانا شروع کیے وہ اسلامی تاریخ کا ایک افسوسناک باب ہے۔ یہی وجہ تھی کہ صلیبی جنگوں کے دوران سلطان نور الدین زنگیؒ اور سلطان صلاح الدین ایوبیؒ نے صلیبیوں کے خلاف صف آراء ہونے سے پہلے ان منحوس اثرات سے نمٹنا ضروری سمجھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ نومبر ۲۰۱۶ء

اقوام متحدہ، انسانی حقوق کا چارٹر اور عالمِ اسلام

پہلی جنگ عظیم کے بعد ”انجمن اقوام“ کے نام سے ایک عالمی تنظیم کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، جس کا مقصد اقوام و ممالک کے درمیان جنگ کو روکنا اور متحارب اقوام و ممالک کو اس بات پر آمادہ کرنا تھا کہ وہ باہمی تنازعات کو جنگ کی بجائے بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں۔ پہلی جنگ عظیم کے بعد خلافت عثمانیہ ختم ہو گئی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ ستمبر ۲۰۰۵ء

ظہورِ امام مہدی کا عقیدہ اور مولانا محمد سرفراز خان صفدر

سیدنا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زندہ آسمانوں پر اٹھایا جانا اور قیامت سے پہلے دوبارہ نازل ہونا ہمارے معتقدات میں سے ہے اور اس کے ساتھ حضرت امام مہدی کا ظہور اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ مل کر دنیا میں دوبارہ اسلام کے غلبہ و نفاذ کی راہ ہموار کرنا سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ دسمبر ۲۰۰۵ء

ہندو مذہب حقیقت کے آئینے میں

جامعہ اسلامیہ ٹرسٹ کامونکی کے مہتمم مولانا عبد الرؤف فاروقی اور ان کے رفقاء ہدیہ تبریک و تشکر کے مستحق ہیں کہ دعوۃ اکیڈمی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد کے تعاون سے ”مطالعہ مذاہب“ کے پروگرام کو تسلسل کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں اور اس طرح ایک اہم ترین دینی ضرورت کسی حد تک پوری ہو رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ نومبر ۲۰۰۵ء

عصرِ حاضر میں بخاری شریف کا پیغام

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مولانا محمد یعقوب طارق کا شکر گزار ہوں کہ یاد فرمایا، حضرات علماء کرام کی زیارت ہوئی، آپ سے ملاقات ہوئی، اور ایک اچھی مجلس میں جہاں جامعہ فریدیہ کے فضلاء نے بخاری شریف کا آخری سبق پڑھا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ہماری حاضری قبول فرمائیں۔ چند باتیں عرض کروں گا مگر ابتدا ایک لطیفے سے کروں گا۔ ہمارے نقیب حضرات کو بہت شوق ہوتا ہے کہ انہوں نے خطیب کو دعوت دینے کے لیے پانچ سات لقب بولنے ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ جنوری ۲۰۲۴ء

مسلم امہ اور مغربی حکمرانوں کا طرزِ عمل

لندن بم دھماکوں کے بعد جب برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے اپنے ابتدائی ردِعمل میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کی موجودہ صورت حال کو ناکافی قرار دیتے ہوئے دہشت گردی کے اسباب کا جائزہ لینے اور انہیں دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا تو دنیا بھر میں اس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ جولائی ۲۰۰۵ء

زلزلہ: بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تشویش

میں ۱۰ ستمبر کو امریکہ پہنچا تھا۔ ۱۰ اکتوبر کو وہاں سے لندن واپسی ہوئی اور اس وقت ساؤتھ لندن میں بیٹھا یہ سطور تحریر کر رہا ہوں۔ امریکہ میں ایک ماہ کے قیام کے دوران نیویارک کے علاقوں بروک لین، کوئینز اور لانگ آئی لینڈ، ورجینیا کے علاقے سپرنگ فیلڈ اور اس کے علاوہ اٹلانٹا، برمنگھم، بالٹی مور، واشنگٹن ڈی سی، نیو جرسی اور دیگر علاقوں میں مختلف دینی اجتماعات میں حاضری کا موقع ملا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ اکتوبر ۲۰۰۵ء

روشن خیالی اور اعتدال پسندی کا عملی ایجنڈا

ماڈل ٹاؤن لاہور میں اہل حدیث مکتب فکر کے نامور عالم دین مولانا حافظ عبد الرحمٰن مدنی کی نگرانی میں ایک علمی و تحقیقی ادارہ ”مرکز التحقیق الاسلامی“ کے نام سے کام کر رہا ہے۔ حافظ صاحب کا تعلق روپڑی خاندان سے ہے اور اچھے علمی و تحقیقی ذوق سے بہرہ ور ہیں۔ ماہنامہ ”محدث“ کے عنوان سے ایک ماہوار جریدہ بھی شائع کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ جولائی تا یکم اگست ۲۰۰۵ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter