’’تحریکِ کشمیر سے تحریکِ ختمِ نبوت تک‘‘

   
۶ اپریل ۱۹۹۳ء

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

چودھری غلام نبی صاحب پرانے قومی کارکن ہیں اور مجلسِ احرار اسلام کے پلیٹ فارم پر متعدد دینی و قومی تحریکات میں حصہ لے چکے ہیں، اِن دنوں عالمی مجلسِ تحفظِ ختمِ نبوت میں قادیانیت کے خلاف محاذ پر برسرِ پیکار ہیں، انہوں نے ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے اپنی یادداشتیں ’’تحریکِ کشمیر سے تحریکِ ختمِ نبوت تک‘‘ کے عنوان سے مرتب کی ہیں جن کا ایک ایڈیشن منظر عام پر آ چکا ہے اور سیاسی یادداشتوں کے لٹریچر میں ایک قابلِ ذکر اضافہ ہے۔

چودھری غلام نبی صاحب کی یادداشتوں میں ایک خصوصیت یہ ہے کہ انہیں اپنے واقعات اور تاثرات قلمبند کرتے ہوئے ان مصلحتوں کے دائرہ میں محصور نہیں ہونا پڑا جو سیاسی لیڈروں کو ایسے مواقع پر دامن گیر ہوتی ہیں اور یادداشتوں کی واقعیت بعض اوقات ان مصلحتوں کی دھند کا شکار ہو جاتی ہے۔ چودھری غلام نبی صاحب بھی فرشتہ نہیں انسان ہیں، وہ بھی غلطیوں کا شکار ہوئے ہوں گے لیکن یقیناً‌ ان کی غلطیوں میں عمد کا تناسب بہت کم ہو گا۔ بہرحال یہ ایک اچھی کوشش ہے اور نئی نسل کو آزادی کی جدوجہد کے صحیح خدوخال سے آگاہ کرنے کی قابلِ قدر کاوش ہے، اب اس کتاب کا دوسرا ایڈیشن سامنے آ رہا ہے جس میں بعض اضافہ جات بھی ہیں۔

آرائش و زیبائش اور سِکّوں کی جھنکار کے اس دور میں بے لوث قومی راہ نماؤں اور دردِ دل سے بہرہ ور جاں نثاروں کی ایسی داستانوں سے نئی نسل کو زیادہ سے زیادہ روشناس کرانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل کے ساتھ ماضی کے بہتر اور واقعی رشتہ کو استوار رکھا جا سکے۔

   
2016ء سے
Flag Counter