حق سے انکار اور مظلوم کی بدعا ، قدرتی آفات کا ایک سبب

ہم آج کل بارشوں کی کثرت اور بادلوں کے پھٹنے کے بعد سیلابی صورتحال سے دوچار ہیں اور قوم کے بہت سے طبقات و افراد بالخصوص دینی مدارس کے اساتذہ و طلبہ اپنے متاثرہ بھائیوں اور خاندانوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ یہ قدرتی آفات کہلاتی ہیں جو اچانک غیبی ماحول سے سامنے آتی ہیں اور انسانی وسائل اور صلاحیتیں اکثر اوقات ان کا سامنا کرنے اور رکاوٹ ڈالنے میں ناکام ہو جاتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ اگست ۲۰۲۵ء

مولانا عبد القدوس خان قارنؒ کا سفرِ آخرت

گزشتہ جمعۃ المبارک کو برادرِ عزیز مولانا حافظ عبد القدوس خان قارنؒ اچانک حرکتِ قلب بند ہو جانے سے انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ایک عرصہ سے بیمار تھے مگر معمولات مسلسل جاری رہے، جمعرات کو جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں حسبِ معمول اسباق پڑھائے اور جمعۃ المبارک کو صبح نمازِ فجر پڑھائی۔ جمعہ سے قبل خطبۂ جمعہ کی تیاری کر رہے تھے، غسل کیا اور کپڑے پہنے، اسی دوران اجل کا بلاوا آ گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ اگست ۲۰۲۵ء

برادرِ عزیز مولانا عبد القدوس قارنؒ کی وفات اور سلسلۂ تعزیت

برادرِ عزیز حضرت مولانا حافظ عبد القدوس خان قارن استاذ الحدیث جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ آج نمازِ جمعہ سے قبل دل کے اچانک دورہ سے جانبر نہ ہو سکے اور خالقِ حقیقی کے حضور پیش ہو گئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کی نمازِ جنازہ آج عشاء کی نماز کے بعد دس بجے جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں ادا کی جائے گی، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ مکمل تحریر

۱۵ اگست ۲۰۲۵ء

اصحابِ رسولؐ سے عقیدت قرآن کریم کی نظر میں

میں تو اپنے بھائی مولانا احسان اللہ فاروقی رحمہ اللہ تعالیٰ کا گلشن دیکھنے آتا ہوں، کبھی کبھی موقع مل جاتا ہے اور اپنے بھتیجوں کو کام کرتا دیکھنے آتا ہوں۔ خوشی ہوتی ہے، گلشن کو دیکھ کر بھی، ساتھیوں کا تعلق دیکھ کر بھی، اپنے بھتیجوں کی محنت دیکھ کر بھی، دل خوش ہو جاتا ہے اور تھوڑی سی چارجنگ مل جاتی ہے۔ میں تو اس نیت سے آتا ہوں۔ اور پھر سب سے بڑی بات کہ یہ سیدنا حضرت عثمان بن عفانؓ کی یاد میں محفل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۲۴ء

علماء اور عوام میں پیدا ہوتی دوری اور اُس کا حل

محترم مولانا کفایت اللہ ہمدانی صاحب کا شکرگزار ہوں، وقتاً‌ فوقتاً‌ یاد کرتے ہیں، آپ حضرات سے ملاقات ہو جاتی ہے، اپنے محترم بزرگ حضرت مولانا محمد اشرف ہمدانی رحمہ اللہ تعالیٰ کی یاد تازہ ہو جاتی ہے اور کچھ وقت ایک اچھے ماحول میں گزر جاتا ہے۔ آج بھی اسی سلسلہ میں حاضری ہوئی ہے، مجھے گفتگو کے لیے جو موضوع دیا گیا ہے کہ علماء اور عوام الگ الگ کیوں نظر آتے ہیں؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ اگست ۲۰۲۴ء

سورۃ البقرۃ: ہدایت یافتہ لوگوں کی علامات و صفات

سورۃ البقرۃ کی ابتدائی چند آیات میں نے تلاوت کی ہیں، ترجمہ تو بعد میں کروں گا، لیکن تھوڑا سا پس منظر عرض کر دوں۔ اس سورۃ کا نام سورۃ البقرۃ ہے اور قرآن کریم کی سب سے طویل سورۃ ہے۔ مدنی سورۃ ہے یعنی مدینہ منورہ میں نازل ہوئی ہے، تقریباً‌ اڑھائی پارے کی سورۃ ہے یہ۔ بقرہ گائے کو کہتے ہیں۔ اس میں گائے کا ایک قصہ ہے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے کا، جس میں بنی اسرائیل کو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ جولائی ۲۰۲۵ء

۷۸واں یومِ آزادی اور اس کے قومی تقاضے

اگست کا مہینہ شروع ہے۔ اگست کے مہینے میں عام طور پر ملک میں تقریبات اور پروگرامات آزادی کے حوالے سے ہوتے ہیں۔ ۱۴ اگست ۱۹۴۷ء کو ہم نے انگریزوں کی غلامی سے آزادی حاصل کی تھی اور پاکستان کے نام سے ایک نئی ریاست بھی قائم ہوئی تھی۔ تو ۱۴ اگست کو پورے ملک میں اور دنیا میں جہاں جہاں پاکستانی رہتے ہیں، خوشی کا دن منائیں گے۔ یہ آزادی کیا ہے، قوموں کی آزادی کیا ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ اگست ۲۰۲۵ء

یومِ آزادئ وطن کا پیغام

کائنات کی ہر چیز اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اور ہم اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے حصار میں زندگی گزار رہے ہیں۔ نعمتوں کے بارے میں اللہ رب العزت نے اپنے کچھ ضابطے اور اصول بیان کیے ہیں جو ہمیں اللہ تعالیٰ کی نعمتیں استعمال کرتے ہوئے ذہن میں رکھنے چاہئیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ اپنی دی ہوئی نعتموں کے بارے میں ہم سے کیا تقاضا کرتے ہیں، اس حوالے سے چند باتیں عرض کروں گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ اگست ۲۰۲۵ء

مغربی تمدن اور علاقائی ثقافتوں کے درمیان اسلامی تعلیمات کی معتدل راہ

حافظ عمر فاروق بلال پوری: استاذ جی، ایک طرف مغربی کلچر جو آزادی کے نام پر بے حیائی اور خاندانی نظام کی تباہی کا سبب بن رہا ہے، اور دوسری طرف جہالت پر مبنی فرسودہ رسم و رواج، ظلم، جبر، اور انسانی حقوق کی پامالی کو غیرت کا نام دیتے ہیں، تو ان دونوں انتہاؤں سے بچ کر قرآن و سنت کی معتدل راہ کیا ہو سکتی ہے؟ مولانا زاہد الراشدی: پہلی بات تو یہ ہے کہ مذہب اور کلچر میں فرق کیا ہے؟ مکمل تحریر

۳۰ جولائی ۲۰۲۵ء

القدس اور پاکستان کی ذمہ داری

میں شکرگزار ہوں پنجاب یونیورسٹی کا اور شعبۂ علومِ اسلامیہ کا، کہ القدس کے اہم ترین مسئلے پر اصحابِ فکر و دانش کی اس محفل میں مجھے بھی شرکت کا موقع فراہم کیا، بہت سے اصحابِ دانش کے ارشادات سنے، کچھ عرض کرنے کا موقع مل رہا ہے، اللہ تبارک و تعالیٰ اس کاوش کو قبول فرمائیں اور ہم سب کے لیے اس مسئلے پر اپنا رخ، اپنا کردار اور اپنا عمل صحیح کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ مکمل تحریر

۳۱ مئی ۲۰۲۱ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter