ہمیں دنیا بھر میں ایسے کمینے دشمنوں کا سامنا ہے جو ہمارے بزرگوں اور مقدس ہستیوں کی اعلانیہ توہین کرتے ہیں اور پھر اسے اپنا حق قرار دے کر کمینگی کی انتہا کر دیتے ہیں۔ جبکہ ہمارا واسطہ دنیا بھر میں ایسے مسلم حکمرانوں سے ہے جن کی اکثریت اسے اپنا مسئلہ ہی نہیں سمجھتی اور مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔ حالانکہ ناموس رسالتؐ کے تحفظ کا مسئلہ صرف علماء کرام اور تاجروں کا نہیں مسلم حکمرانوں کا بھی ہے۔ اور یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام اور مقدس شخصیات کے ناموس و حرمت کے لیے مشترکہ حکمت عملی اور لائحہ عمل طے کریں۔ (تحفظ ناموس رسالتؐ کے حوالہ سے گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ پر علماء کرام اور تاجروں کی مشترکہ احتجاجی ریلی سے خطاب)