’’فاسٹ انفرمیشن‘‘ کا دور اور اہلِ دانش کی ذمہ داری

آج جوہر آباد میں ختمِ نبوت کانفرنس میں شرکت کے لیے حضرت مولانا اللہ وسایا صاحب دامت برکاتہم کی معیت میں جا رہے تھے، راستے میں مغرب کی نماز مرکز اہلِ سنت میں پڑھنے کا ارادہ ہوا، نماز پڑھی، حضرت مولانا محمد الیاس گھمن صاحب کے ساتھ نشست ہوئی، چائے وائے پی، اور اب تھوڑی سی بات آپ حضرات کے ساتھ، مولانا نے فرمایا کہ ملاقات ہو جائے۔ ابلاغ کے ہر زمانے میں اپنے ذرائع رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ مئی ۲۰۱۸ء

انفرادیت اور تنہائی پسندی کا فروغ پذیر طرزِ زندگی

ایک تو بات یہ ہے کہ قرآن کریم نے فحشاء کے حوالے سے دو باتوں سے منع فرمایا ہے: (۱) ایک ہے بے حیائی کا ارتکاب، (۲) اور ایک ہے بے حیائی کے ایک واقعہ کی اشاعت۔ قرآن پاک کا ارشاد ہے ’’ان الذین یحبون ان تشیع الفاحشۃ فی الذین اٰمنوا لھم عذاب الیم فی الدنیا والاٰخرۃ‘‘ (النور ۱۹) جو فاحشہ کے کسی واقعے کی اشاعت میں دلچسپی رکھتے ہیں، فرمایا، ان کے لیے عذابِ الیم ہے۔ واقعات ہوتے ہیں، واقعے کو پھیلانا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ جولائی ۲۰۲۵ء

ٹرانسجینڈر پرسنز ایکٹ اور اس کے مفاسد

ٹرانسجینڈر پرسن کے حوالے سے ایک قانون پر کچھ دنوں سے دینی حلقوں میں بحث چل رہی ہے۔ یہ قانون ۲۰۱۸ء میں قومی اسمبلی اور سینٹ میں پاس ہوا تھا، جس کا عنوان تھا ’’خواجہ سرا اور اس قسم کے دیگر افراد کے حقوق کا تحفظ‘‘۔ خواجہ سرا ملک میں موجود ہیں، بہت تھوڑی تعداد میں، لیکن ہیں۔ کچھ اوریجنل ہیں، کچھ تکلف کے ساتھ ہیں، اور کچھ کو تکلف کے ساتھ اب بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ ستمبر ۲۰۲۲ء

اللہ کے رسولوں کو جھٹلانے والے

اللہ تبارک و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ’’ولکل امۃ اجل‘‘ (الاعراف ۳۴) ہر امت کی ایک میعاد ہے، اپنا وقت گزارنا ہے، اور اپنا وقت گزار کر ہر قوم نے ہر طبقے نے ہر گروہ نے ہر شخص نے چلے جانا ہے۔ اس کے بعد کیا ہو گا؟ یہاں تو یہ فرمایا کر ہر شخص، گروہ، امت ہر ایک نے چلے جانا ہے، اپنے وقت پر۔ جب اس کا وقت آئے گا تو وقت میں آگا پیچھا نہیں ہو گا، نہ ایک گھڑی پہلے، نہ ایک گھڑی بعد۔ پھر کیا ہو گا؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۰ء ، ۲۰۱۱ ، ۲۰۱۲

محمد سلیم سلیمانی کا انٹرویو

ناظرین، حالیہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے فلسطین کا مسئلہ کافی اٹھا ہوا ہے اور فلسطین کے اندر اسرائیلیوں کی طرف سے ایک بربریت کا سماں بنا ہوا ہے، جس پر مسلم امت کے اندر ایک بے چینی سی پائی جا رہی ہے، اور آج ہمارے پروگرام کے اندر موجود ہیں حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب، جن کا فلسطین کے مسئلے پر کافی گہرا مطالعہ ہے، آج ہم ان سے اسی حوالے سے گفتگو کریں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ اپریل ۲۰۲۵ء

حضرت مولانا قاضی شمس الدینؒ

حضرت مولانا قاضی شمس الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ بھی حضرت انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کے خاص شاگردوں میں سے تھے، دیوبند کے زمانے کے۔ بہت بڑے مدرس تھے، اس میں کوئی شک نہیں، استاذ المدرسین تھے اپنے دور میں۔ گوجرانوالہ میں ہمارے نصرۃ العلوم کے پہلے شیخ الحدیث وہ تھے۔ پہلے انوار العلوم میں پڑھاتے تھے، انوار العلوم کے شیخ الحدیث تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ جنوری ۲۰۲۵ء

ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ اور جامعۃ الرشید گوجرانوالہ

جامعۃ الرشید گوجرانوالہ کے کیمپس میں حاضری میرے لیے سعادت کی بات بھی ہے اور خوشی کی بات بھی۔ اس حوالے سے بھی کہ میں اپنے پرانے گھر میں آیا ہوں، اور اس حوالے سے بھی کہ میرا یہ گھر نئے گھر کی شکل میں تعلیمی ماحول میں بہت پیشرفت کر رہا ہے اور اس کے پروگرامات سے میں واقف رہتا ہوں اور خوش ہوتا رہتا ہوں۔ جامعۃ الرشید تعلیمی میدان میں جو بھی خدمات سرانجام دے رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۳ اپریل ۲۰۲۵ء

تعلیم کے ساتھ تربیت کی ضرورت

بیت النور میں وقتاً‌ فوقتاً‌ حاضری ہوتی رہتی ہے، اساتذہ سے اور بالخصوص مولانا محمد عثمان آفاق سے ملاقاتیں اور رابطہ رہتا ہے، اور بیت النور کی تعلیمی سرگرمیاں دیکھ کر خوشی ہوتی ہے، دعا ہے کہ اللہ پاک ترقیات، برکات، ثمرات اور قبولیت سے بہرہ ور فرمائیں۔ پہلی بات تو میں وہی کروں گا جس کے لیے ہم آئے ہیں۔ گوجرانوالہ سے علماء کی جماعت ہے جو سہ روزہ پر آئی ہے اور اس عمل میں ہم آپ کے پاس بھی آئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۲۱ء

’’التغذیۃ فی التعزیۃ‘‘

خوشی اور غم دونوں انسانی زندگی کا حصہ ہیں اور شریعتِ اسلامیہ نے زندگی کے دیگر معاملات کی طرح خوشی اور غم کے اظہار کے بھی آداب و احکام بیان کیے ہیں جن میں ہم اکثر و بیشتر افراط و تفریط کا شکار ہو جاتے ہیں اور اجر و ثواب سے محرومی کے ساتھ ساتھ اپنے لیے مشکلات و تکلفات کا ماحول بھی پیدا کر لیتے ہیں۔ محترم مولانا زین اللہ زین آف مردان نے تعزیت کے موقع پر غم و صدمہ کے اظہار کے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ جون ۲۰۲۵ء

متفرق رپورٹس

علامہ زاہد الراشدی نے جمعیت اہلسنۃ والجماعۃ کے راہنماؤں اور کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ امن و امان کو قائم رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کریں۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

Pages


2016ء سے
Flag Counter