بیانات و محاضرات

فلسطین کی جنگ: ہمارے حکمران کس کے ساتھ ہیں؟

ٹرمپ نے یہ اعلان کر دیا ہے کہ یہ لڑائی فلسطینیوں کی نہیں تھی، میری تھی، اس لیے یہ ٹرمپ کی پلاننگ پر ٹرمپ کے آرڈر پر یہ سب کچھ ہو رہا ہے، اس لیے میں یہ بات واضح کرنا چاہوں گا کہ ہماری آج کی جنگ ٹرمپ کے ساتھ ہے۔ آج کی جنگ کس کے ساتھ ہے؟ ٹرمپ کے ساتھ ہے۔ آج کی جنگ میں یہودیوں کی قیادت کون کر رہا ہے؟ ٹرمپ کر رہا ہے۔ اس لیے میں اور بات کچھ نہیں کروں گا، صرف میں اپنے حکمرانوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ اپریل ۲۰۲۵ء

قومی فلسطین کانفرنس اسلام آباد کے ساتھ اظہارِ یکجہتی

کل کی ہماری اسلام آباد کی قومی کانفرنس آپ نے اخبار میں پڑھ لی ہو گی میڈیا میں بھی دیکھ لی ہو گی۔ الحمد للہ جب غزہ کا معاملہ شروع ہوا تھا تب بھی ہمارے ملک کی دینی قیادتوں نے اسلام آباد میں جمع ہو کر آواز دی تھی کہ بھئی فلسطین کا مسئلہ اسرائیل کا مسئلہ (صرف) فلسطینیوں کا نہیں ہمارا (بھی) ہے۔ الحمد للہ اس سے ایک بات تو واضح ہو گئی کہ حکمران جو مرضی کرتے پھریں، عوام فلسطینیوں کے ساتھ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ اپریل ۲۰۲۵ء

پروفیسر خورشید احمدؒ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ ملک کے معروف دانشور اور پارلیمنٹیرین جناب پروفیسر خورشید احمد صاحب کی وفات ہم سب کے لیے صدمہ کا باعث بنی ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ پروفیسر خورشید احمد صاحب ملک کے نہ صرف معروف دانشور تھے، پارلیمنٹیرین تھے، بلکہ ملی اور قومی مسائل پر بڑی مضبوطی کے ساتھ اظہارِ خیال کرنے والے راہنماؤں میں سے تھے اور انہوں نے پارلیمنٹ میں اور علمی اسٹیج پر، فکری محاذ پر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ اپریل ۲۰۲۵ء

اسلام آباد کی قومی فلسطین کانفرنس اور ہماری ذمہ داری

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ دو روز قبل اسلام آباد میں ملک کے تمام مکاتبِ فکر کے سرکردہ قائدین مولانا مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا فضل الرحمٰن، مولانا مفتی منیب الرحمٰن اور دیگر راہنماؤں نے غزہ کی آبادی پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے شرعی طور پر عالمِ اسلام پر جہاد فرض ہونے کا جو اعلان کیا ہے اس کے بارے میں مختلف اطراف سے شکوک و شبہات کی بات کی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ اپریل ۲۰۲۵ء

متفرق رپورٹس

یکم مارچ ۲۰۲۵ء کو فرید ٹاؤن گوجرانوالہ میں صراطِ مستقیم اکیڈمی للبنات کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے استاذ محترم حضرت مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ مَردوں کی طرح خواتین کا تعلیم یافتہ ہونا بھی دین کا تقاضہ ہے، ام المومنین حضرت عائشہؓ کے بھانجے اور تابعین کے امام حضرت عروہ بن زبیرؓ کا ارشاد ہے کہ میں نے (۱) علمِ تفسیر (۲) حدیث و سنت (۳) عربی ادب و کلام (۴) خطابت و شعر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

حلال و حرام کا دوامی ضابطہ

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اللہ رب العزت نے جب جنت میں حضرت آدم علیہ السلام کو بنایا اور حضرت حوا علیہا السلام کو پیدا کیا تو دونوں کی شادی کروائی اور پھر جنت میں رہنے کو کہا ’’یا ادم اسکن انت وزوجک الجنۃ‘‘ تم بھی اور تمہاری بیوی بھی جنت میں رہو۔ یہ دونوں جنت میں ہی میاں بیوی تھے۔ ’’وکلا منہا رغداً‌‘‘ کھاؤ پیو جو چاہو بلا روک ٹوک، ’’ولا تقربا ھذہ الشجرۃ‘‘ لیکن اس درخت کے قریب نہ جانا ’’فتکونا من الظالمین‘‘ (البقرۃ ۳۵) مکمل تحریر

۲۰ دسمبر ۲۰۲۱ء

تلاوتِ قرآن مجید کا روز مرّہ معمول

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ سورۃ المزمل میں اللہ رب العزت نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا تھا کہ ’’قم اللیل الا قلیلا، نصفہ او انقص منہ قلیلا، او زد علیہ ورتل القراٰن ترتیلا‘‘ (المزمل ۲۔۴) رات کو آپ قیام کر کے قرآن مجید کی تلاوت کیا کریں، آدھی رات، یا آدھی سے کچھ کم، یا آدھی سے کچھ زیادہ۔ مکمل تحریر

۲۰ مئی ۲۰۲۴ء

فلسطین کی صورتحال اور امتِ مسلمہ کی ذمہ داری

غزہ کی صورتحال، فلسطین کی صورتحال، دن بدن نہیں لمحہ بہ لمحہ گھمبیر سے گھمبیر تر ہوتی جا رہی ہے اور اسرائیل تمام اخلاقیات، تمام قوانین، تمام معاہدات کو پامال کرتے ہوئے اس درندگی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اس پر دنیا کی خاموشی بالخصوص عالمِ اسلام کے حکمرانوں پر سکوتِ مرگ طاری ہے۔ مجھے تو بغداد کی تباہی کا منظر نگاہوں کے سامنے آ گیا ہے، جب تاتاریوں کے ہاتھوں خلافتِ عباسیہ کا خاتمہ ہوا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ اپریل ۲۰۲۵ء

عبادت کا دوام اور نیکی کی حفاظت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ بخاری شریف کی روایت ہے، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک بار میرے ہاں تشریف لائے تو ایک خاتون میرے پاس بیٹھی ہوئی تھیں اور باتیں کر رہی تھیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ یہ بی بی کون ہے اور کہاں سے آئی ہے۔ میں نے بتایا کہ یا رسول اللہ یہ فلاں خاندان کی عورت ہے اور ملنے آئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ جولائی ۲۰۲۴ء

حجِ بیت اللہ: امتِ مُسلمہ کی وحدت اور مرکزیت کی علامت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ سعودی عرب میں اور عالمِ اسلام کے بہت سارے حصوں میں ذی الحجہ کا مہینہ شروع ہو گیا ہے۔ یہ ہجری سال کا آخری اور بڑا بابرکت مہینہ ہے، حج کی بہت بڑی عبادت اس مہینے میں ہے، ذی الحجہ کا پہلا عشرہ بھی برکت والے دنوں میں ہے۔ قرآن مجید میں ہے ’’والفجر، ولیال عشر، والشفع والوتر‘‘ (الفجر ۱۔۳) کہ اللہ تعالیٰ نے صبح کی قسم اٹھائی ہے اور دس راتوں کی قسم اٹھائی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ جون ۲۰۲۳ء

تعلیمات اِلٰہی کی خوبصورت کتاب

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مولانا حافظ گلزار احمد آزاد نے آج گفتگو کے لیے ’’خوبصورت کتاب‘‘ کا منفرد سا عنوان دیا ہے۔ قرآن مجید سے زیادہ خوبصورت کتاب کون سی ہو گی اور صاحبِ قرآن سے زیادہ خوبصورت شخصیت کونسی ہو گی؟ قرآن مجید سے زیادہ اس کا حسن کون بیان کرے گا اور قرآن مجید سے زیادہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حسن کون بیان کرے گا؟ اسی حوالے سے چند باتیں آج عرض کرنا چاہوں گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ مارچ ۲۰۲۵ء

نوافل کی پابندی کا ذوق اور اس کی برکات

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ روحانی سلسلوں میں ہمارا تعلق سلسلہ نقشبندیہ سے ہے، میرا تو قادری سلسلہ سے بھی ہے، لیکن ہمارا عمومی تعلق سلسلہ نقشبندیہ سے ہے، اس حوالے سے بھی کہ والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ تعالیٰ سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ کے بہت بڑے شیخ حضرت مولانا حسین علی صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ آف واں بھچراں کے مرید بھی تھے اور ان کے مجاز بھی تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ مئی ۲۰۲۳ء

مجلس کی کیفیت کا لحاظ

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مجلس کے بھی آداب ہوتے ہیں جن کا لحاظ کرنا چاہیے اور کرنا پڑتا ہے، کوئی مجلس کسی بھی سطح کی ہو۔ قرآن مجید نے بھی اس کے آداب بیان فرمائے ہیں، جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بیان فرمائے ہیں، اور صحابہ کرامؓ سے بھی بہت سی باتیں منقول ہیں۔ مثلاً‌ قرآن پاک نے کہا ’’یا ایھا الذین اٰمنوا اذا قیل لکم تفسحوا فی المجالس فافسحوا یفسح اللہ لکم‘‘ مجلس میں اگر رش زیادہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ اکتوبر ۲۰۲۲ء

تحریکِ آزادی اور تحریکِ پاکستان

اگست کا وسطی عشرہ چل رہا ہے، ملک بھر میں چودہ اگست کو یومِ آزادی منانے کی تیاریاں جاری ہیں اور ان دنوں تحریکِ آزادی اور تحریکِ پاکستان وغیرہ کا تذکرہ ہوتا ہے، آج کی گفتگو انہی دو تین حوالوں سے ہو گی۔ ۱۴ اگست ۱۹۴۷ء سے پہلے دنیا کے نقشے پر پاکستان کے نام سے کوئی ملک موجود نہیں تھا۔ اس سے پہلے یہ سارا خطہ جو جنوبی ایشیا کہلاتا ہے یعنی پاکستان، ہندوستان، بنگلہ دیش، برما، نیپال ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۷ء، ۲۰۱۸ء

ایک دوسرے کے ناپسندیدہ تذکرہ کی ممانعت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ جہاں دوست اکٹھے رہتے ہوں تو بے تکلفی ہو جاتی ہے اور پھر بہت سی اچھی عادتیں بھی پڑ جاتی ہیں، بہت سی غلط عادتیں بھی، جن میں ایک دوسرے کے نام ڈالنا، ایک دوسرے کی کمزوریاں نکالنا کہ اس کی آنکھ ایسی ہے، اس کا کان ایسا ہے، اس کے پاؤں ایسے ہیں، اس کا قد ایسا ہے، کوئی نہ کوئی ایسی بات۔ اس کو قرآن کریم نے کہا ہے ’’ویل لکل ہمزۃ لمزۃ‘‘ (الہمزۃ ۱) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ دسمبر ۲۰۲۳ء

حافظ حسین احمدؒ کی وفات

مجھے اب ان کی باتیں یاد آتی ہیں، بڑے ظریف الطبع آدمی تھے، بڑے اچھے بزرگ تھے، آخری عمر بڑی بیماری میں گزاری ہے، شوگر کے مریض تھے، ان کا کل انتقال ہو گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے ممبر بھی رہے ہیں، سینٹ کے ممبر بھی رہے ہیں، حکومت کا حصہ بھی رہے ہیں، اپوزیشن میں بھی رہے ہیں، بڑے ظریف الطبع بزرگ تھے، بڑی ہلکی پھلکی بات کیا کرتے تھے مزاحیہ انداز میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ مارچ ۲۰۲۵ء

انسانی سماج اور آسمانی تعلیمات

آج مذہبی آزادی، مذہبی حقوق اور مذہبی مساوات کے حوالے سے بات کرنا چاہتا ہوں۔ مسلمانوں اور غیر مسلموں کے مذہبی حقوق کے حوالے سے ہم کہیں فرق کرتے ہیں تو اعتراض ہوتا ہے کہ آپ ملک میں رہنے والی کچھ آبادی کے مذہبی حقوق کو اپنے حقوق سے مختلف شمار کرتے ہیں جس سے مذہبی مساوات نہیں رہتی۔ اسی طرح غیرمسلم اقلیتوں پر کسی حوالے سے پابندی لگاتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۷ء، ۲۰۱۸ء

انبیاء کرامؑ کی اہانت کا جرم اور عالمی برادری

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی، حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوات والتسلیمات کے ناموس اور عزت کے ساتھ بیداری بڑھ رہی ہے اور آج اس بیداری کے اظہار کے لیے حکومتِ پاکستان کی اپیل پر پاکستان میں، پورے ملک میں یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت منایا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ مارچ ۲۰۲۵ء

حضرت عثمانؓ کی حیاداری کا نبوی لحاظ

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک دن ہم بیٹھے ہوئے تھے، جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی تشریف فرما تھے، حضورؐ کچھ بے تکلفی کے ماحول میں ٹیک لگا کے ذرا ٹانگیں پسار کر بیٹھے ہوئے تھے، جیسے آدمی بے تکلفی میں گھر کے ماحول میں بیٹھتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ دسمبر ۲۰۲۳ء

عدمِ برداشت کے مغربی اعتراض کا جائزہ

مولانا حافظ گلزار احمد آزاد ہمارے پرانے باذوق اور متحرک ساتھی ہیں، ان کے ساتھ الحمد للہ نصف صدی کا تعلق ہے، ہر سال رمضان المبارک میں ایسی محافل کا اہتمام کرتے ہیں جن میں پیش آمدہ مسائل کے بارے میں قرآن و سنت کی روشنی میں اکابر علماء کی تعلیمات کے حوالے سے گفتگو ہوتی ہے۔ انہوں نے آج مجھے گفتگو کرنے کے لیے ’’برداشت‘‘ کا موضوع دیا ہے جو اُن کے اسی ذوق کا ایک پہلو ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ مارچ ۲۰۲۵ء

جیو ٹی وی کے حامد میر کا انٹرویو

دو باتیں اس میں توجہ طلب ہیں جن پر ہمیں سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ ایک بات یہ ہے کہ خود کش حملہ ہے کیا؟ میں سمجھتا ہوں کہ خود کش حملہ ایک جنگی ہتھیار ہے جو مظلوم بے بس قومیں آخری مرحلے میں ایک آخری آپشن کے طور پر استعمال کیا کرتی ہیں۔ جیسے ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ جاپانیوں نے استعمال کیا ہے، برٹش نے استعمال کیا ہے اور ہم نے چونڈا میں استعمال کیا ہے۔ یہ جنگی ہتھیار ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۱ء

حضرت امام حسنؓ کا اندازِ اصلاح

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ایک دوسرے کو دین کی بات سمجھانا، معلومات میں اضافہ کرنا، اور اگر کہیں کوتاہی نظر آ رہی ہو تو اس سے آگاہ کرنا، یہ ہماری آپس کی ذمہ داریوں میں سے ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے جو باہمی حقوق بیان کیے ہیں، ان میں سے یہ بھی ہے کہ دین کی جو بات علم میں آئے وہ دوسروں کو بھی بتاؤ اور اگر کہیں کوتاہی نظر آئے تو اس سے آگاہ کرو اور سمجھاؤ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم ستمبر ۲۰۲۴ء

حضرت عائشہؓ کی سخاوت اور حضرت عبد اللہ بن زبیرؓ کی آزمائش

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی کوئی اولاد نہیں تھی لیکن امِ عبد اللہ کہلاتی تھیں۔ ان کے بھانجے عبد اللہ بن زبیرؓ اور عروہ بن زبیرؓ جو حضرت اسماءؓ کے بیٹے تھے لیکن حضرت عائشہؓ کی گود میں ہی پلے تھے اور پرورش پائی تھی۔ خالہ ماں ہی ہوتی ہے، تو عبد اللہ بن زبیرؓ کی نسبت سے امِ عبد اللہ کہلاتی تھیں۔ ساری زندگی ماں بیٹے کی طرح رہے لیکن ایک دفعہ ماں بیٹے میں جھگڑا ہو گیا، وہ جھگڑا بیان کرنا چاہتا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ ستمبر ۲۰۲۴ء

دل کا زنگ اور اس کی صفائی

لوہا ہمارے عام استعمال کی چیز ہے اور لوہے کو پانی سے بچایا جاتا ہے۔ اگر لوہے کے ساتھ پانی لگا رہے تو اسے زنگ لگ جاتا ہے۔ جب زنگ لگ جائے تو اس کو صاف کیا جاتا ہے، نہ صاف کیا جائے تو زنگ بڑھتے بڑھتے لوہے کو کھا جاتا ہے۔ یہ ہمارا عام مشاہدہ ہے۔ جناب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دلوں کو بھی زنگ لگتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ جون ۲۰۲۴ء

حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے دس درہم

حضرت علی کرم اللہ وجہہ ارشاد فرماتے ہیں کہ قرآن پاک کی ایک آیت ایسی ہے جو نازل ہوئی تو صرف میں نے عمل کیا، اس کے بعد پھر اللہ پاک نے حکم واپس لے لیا۔ یہ آیت کریمہ کونسی ہے؟ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مجلس میں تشریف فرما ہوتے تھے تو صحابہؓ ضرورت کے مطابق سوال کرتے تھے۔ لیکن منافقین کا طرز عمل یہ تھا کہ وہ بلاضرورت سوال کرتے تھے اور بہت وقت ضائع کرتے تھے مکمل تحریر

۴ نومبر ۲۰۲۱ء

عادات و معمولات میں کراہتوں کا لحاظ

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ہمارے ہاں شریعت کے احکام میں جب ہم حلال حرام کا لفظ بولتے ہیں تو ایک مکروہ کا لفظ بھی بولتے ہیں۔ یہ مکروہ کیا ہے؟ مکروہ کا لفظی معنی کیا ہے ناپسندیدہ چیز۔ یہ حلال حرام کے درمیان ایک دائرہ ہے کہ نہ کریں تو بہتر ہے۔ لیکن ہم کراہت کے اسباب پر پہلے غور کریں گے کہ ناپسندیدہ کیوں ہے؟ اس کے چار اسباب بیان کیے جاتے ہیں: کراہتِ شرعیہ، کراہتِ طِبیہ، کراہتِ طَبعیہ، کراہتِ عُرفیہ۔ مکمل تحریر

۳۰ اگست ۲۰۲۱ء

اچھی مجلس اور مسجد کے ساتھ جوڑ

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث مبارکہ میں اچھی مجلس اور بری مجلس کی مثال یوں دی ہے کہ جیسے ایک آدمی عطر فروش کی دکان پر بیٹھ گیا جا کر۔ اب جہاں عطر بکتا ہے خوشبو بکتی ہے وہاں اول تو اس کا خود جی چاہے گا کچھ خریدے گا، خود کچھ لے گا نہیں تو کبھی کبھی دکاندار چیک کرنے کے لیے کسی کو تھوڑا تھوڑا لگا دیتے ہیں، وہ لگا دے گا اس کو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ جنوری ۲۰۲۲ء

متفرق رپورٹس

چار جنوری کو مرکزی جامع مسجد شیرانوالہ باغ گوجرانوالہ میں الشریعہ لاء سوسائٹی کا ایک اہم اجلاس جناب معظم محمود ایڈووکیٹ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مولانا زاہد الراشدی، مولانا مفتی فضل الہادی، مولانا مفتی نعمان احمد، مولانا مفتی واجد حسین، میاں فضل الرحمٰن چغتائی، فہد زمان ایڈووکیٹ، حافظ دانیال عمر، اور عبد القادر عثمان نے شرکت کی۔ مکمل تحریر

یکم مارچ ۲۰۲۵ء

جیو ٹی وی کے بلال قطب کا انٹرویو

جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کرم کے حوالے سے ایک بات تو حضرت پیر علامہ صاحب نے فرمائی ہے جود و کرم کے وسیع تر معنی میں۔ لیکن اس کے معنی میں ایک بات ابتسام بھائی نے کہی ہے کہ اس کا ایک معنی احسان بھی ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی خود اس کائنات پر اللہ کا بہت بڑا احسان ہے اور سب سے بڑا احسان ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۲ء

بین الاقوامی معاہدات اور مرد و عورت کی مساوات

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ انسانی حقوق آج کی دنیا کا ایک بڑا موضوع ہے۔ یہی تمام بین الاقوامی تنازعات اور معاملات میں ایک معیار کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور اسی کے حوالے سے فیصلے ہوتے ہیں۔ انسانی حقوق کے حوالے سے اسلامی موقف کا میں نے گذشتہ نشست میں ذکر کیا تھا۔ آج میں آپ کو انسانی حقوق کے چارٹر کے حوالے سے اور کچھ بین الاقوامی معاہدات سے متعارف کروانا چاہوں گا مکمل تحریر

۲۰۱۷ء، ۲۰۱۸ء

ختمِ نبوت کا عقیدہ اور منکرینِ ختمِ نبوت

ختم نبوت کا عقیدہ ہمارا بنیادی عقیدہ ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ پاک کے آخری نبی اور رسول ہیں، سلسلۂ نبوت و رسالت اللہ رب العزت نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر مکمل فرما دیا،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کو نبوت نہ ملی ہے نہ ملے گی۔ یہ عقیدہ ختم نبوت ہمارا بنیادی عقیدہ ہے اور اس پر استقامت اور اس کے تقاضوں سے آگاہی ہماری ایمانی ذمہ داری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ فروری ۲۰۲۵ء

میسج ٹی وی کے محمد بلال فاروقی کا انٹرویو

ترکی دنیا کا ایک بڑا اہم سوال ہے، بغاوت کے حوالے سے بھی، اور جدید ترکی اپنی پالیسیوں کے حوالے سے بھی، اور عالمی سیاست میں اپنی پیشرفت کے حوالے سے بھی۔ میں یہ گزارش کرنا چاہوں گا کہ ترکی تو عالم اسلام کے اہم ممالک میں رہا ہے اور ترکی کا ایک رول ہے عالمی سطح پر۔ اسلامی خلافت کا ایک پورا دور ترکی کے نام پر ہے، جو خلافت عثمانیہ کے نام سے تقریباً چار صدیاں دنیا کے منظر پر رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ اگست ۲۰۱۶ء

انسانی مزاجوں کا فرق اور صحابہ کرامؓ کا اسوہ

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اللہ رب العزت نے انسانوں کو مزاج مختلف دیے ہیں، عقلیں مختلف دی ہیں، طبیعتیں مختلف دی ہیں، اور ان کی نفسیات الگ الگ ہے۔ احکام تو سب کے لیے ہیں لیکن کسی کے بارے میں فیصلہ کرتے وقت اور رائے قائم کرتے وقت اس کا مزاج، ذوق اور نفسیات بھی دیکھنا پڑتی ہے۔ اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اس کا لحاظ فرماتے تھے۔ ایک آدمی کے ساتھ رویہ کچھ اور ہے - - - مکمل تحریر

۲۸ جولائی ۲۰۲۴ء

اذان ویب ٹی وی کے عدیل عارف کا انٹرویو

میرے خیال میں جو بات کامن سینس کی ہو اس کے لیے دلیلیں تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ایک عام آدمی کی توہین بھی جرم ہے۔ ہر ملک میں تحفظِ عزت کے قوانین موجود ہیں اور جو انسان کی حیثیتِ عرفی ہے اس کے ازالے پر قوانین موجود ہیں۔ دنیا اس پہ متفق ہے، یہ مسلمات میں سے ہے کہ ایک عام آدمی کی توہین بھی جرم ہے۔ جب ایک عام آدمی کی توہین بھی جرم ہے اور اس پر سزا موجود ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ اگست ۲۰۱۱ء

مجلس احرار اسلام کے سالانہ ختم نبوت کورس کے لیے پیغام

ہمارے دینی مدارس کے نظام میں شعبان اور رمضان تقریباً‌ نصف شوال تک سالانہ تعطیلات ہوتی ہیں۔ اور ایک اچھی بات یہ ہے کہ ان تعطیلات کے دوران ہمارے اساتذہ اور طلبہ کی ایک بڑی تعداد خالی چھٹیاں گزارنے کی بجائے کسی نہ کسی شعبہ میں تخصصات کے اور معلومات کے کورس کرتے ہیں۔ کہیں قرآن پاک کی تفسیر کا دورہ ہوتا ہے، کہیں حدیث و سنت کے حوالے سے مباحث ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ جنوری ۲۰۲۵ء

اہم دینی و ملی مسائل ایک نظر میں

گفتگو کا آغاز حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس ارشاد گرامی سے کیا کہ ’’جو آدمی کسی کو مقتدا بنانا چاہتا ہے تو ایسے آدمی کو بنائے جو وفات پا چکا ہے کیونکہ زندہ آدمی کسی وقت بھی فتنے کا شکار ہو سکتا ہے‘‘۔ پھر حضرت ابن مسعودؓ نے اس کے ساتھ یہ فرمایا کہ ’’اقتدا کے قابل صحابہؓ کی جماعت ہے جو دل کے انتہائی نیک اور علم میں گہرے تھے‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ اپریل ۲۰۲۴ء

خطابت کی اہمیت، ضرورت اور تقاضے

اس سال کی کلاس کے شرکاء کو خوش آمدید۔ کافی عرصہ سے یہ سلسلہ چل رہا ہے جس کا مجلس صوت الاسلام والے اہتمام کرتے ہیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ انہیں جزائے خیر دیں اور زیادہ سے زیادہ علماء کرام کو اس سے استفادہ کی توفیق عطا فرمائیں۔ حضرت مولانا مفتی محی الدین صاحب ہمارے بہت پرانے بزرگ دوستوں میں سے ہیں۔ ہماری طویل عرصہ سے رفاقت چلی آ رہی ہے۔ ان کا تعلق خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف سے تو ہے ہی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۷، ۲۰۱۸

آزادئ مذہب اور آزادئ رائے کا مغربی فلسفہ

مذہبی آزادی اور مذہبی مساوات کے حوالے سے ایک بات تو یہ کی تھی کہ وہ مذہب کو معاشرے سے لاتعلق قرار دیتے ہیں۔ بنیادی اور اصولی جھگڑا یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ مذہب کا معاملہ شخصی ہے اور عقائد، عبادات، اخلاقیات تک مذہب محدود ہے۔ معاشرہ، سوسائٹی، سماج، قانون، عدالت اور سیاست کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جب ہم مذہب کے معاشرتی احکام کی بات کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۷، ۲۰۱۸

بن کعبؓ اسٹوڈیو کے محمد حنظلہ حسان کا انٹرویو

میں گفتگو کا آغاز کروں گا حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس ارشاد گرامی سے، جس میں انہوں نے فرمایا کہ ”من کان منکم مستنا فلیستن بمن قد مات“ ، ایک بات تو یہ فرمائی، جو آدمی کسی کو مقتدا بنانا چاہتا ہے نا، جس کو آئیڈیل کہتے ہیں ہمارے دور میں، آئیڈیل جس کو ہم کہتے ہیں، وہ جو فوت ہو چکا ہے نا، اس کو بنائے۔ ”فان الحی لا تؤمن علیہ الفتنۃ“ زندہ آدمی کسی وقت بھی فتنے کا شکار ہو سکتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ اپریل ۲۰۲۴ء

جامعۃ الرشید میڈیا ہاؤس کے محمد ندیم کا انٹرویو

جواب: بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ سب سے پہلے تو میں جامعۃ الرشید میڈیا ہاؤس کا شکر گزار ہوں کہ اس ملاقات کا اور چند باتوں کا موقع فراہم کیا۔ گزارش یہ ہے کہ اختلاف کے تو ہمیشہ ضابطے، اصول، آداب ملحوظ رہے ہیں۔ جب بھی اختلاف کو اختلاف سمجھا گیا ہے اور اختلاف کے دائرے میں علمی انداز میں باہمی احترام کے ساتھ اس کا اظہار کیا گیا ہے تو وہ رحمت ثابت ہوا ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ دسمبر ۲۰۲۲ء

متفرق رپورٹس

۲۰۲۸ء تک سودی نظام کے خاتمہ کے اعلان کا خیرمقدم: تحریکِ انسدادِ سود پاکستان کی تنظیمِ نو مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں شبانِ ختمِ نبوت کے زیراہتمام منعقد ہونے والے کل جماعتی اجلاس میں تحریکِ انسدادِ سود پاکستان کے کنوینر مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ نئی آئینی ترمیم میں سودی نظام کے خاتمہ کے لیے ۳۱ دسمبر ۲۰۲۷ء کو آخری تاریخ طے ہونے پر ہمیں خوشی ہے کہ دستوری طور پر حکومت کو پابند کر دیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم جنوری ۲۰۲۵ء

صحابہ کرامؓ کے طبعی ذوق اور میلان

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اللہ تعالیٰ نے حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم میں مختلف ذوق ودیعت فرمائے تھے جو آگے چل کر امت میں مستقل طبقات کی بنیاد بنے ہیں۔ آج جو دین کے مختلف بیسیوں شعبے نظر آ رہے ہیں، کوئی کسی شعبے میں کام کر رہا ہے اور کوئی کسی شعبے میں، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے تکوینی تقسیم صحابہ کرامؓ کے دور میں ہو گئی تھی۔ اور صحابہ کرامؓ میں سے مختلف حضرات کے مختلف ذوق آگے چلتے چلتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۶ء

میسج ٹی وی کے محمد بلال فاروقی کا انٹرویو

پہلی بات تو یہ ہے کہ تمام حملوں کے پیچھے مسلمان نہیں ہیں۔ میں یہاں پاپائے روم کی بات دہرانا چاہوں گا، پوپ فرانسس سے پوچھا گیا کہ دہشت گردی اور اسلام کا کیا تعلق ہے؟ انہوں نے کہا دہشت گرد ہر مذہب میں موجود ہیں اور جہاں موقع ملتا ہے وہاں اظہار کرتے ہیں، اس لیے اسلام اور دہشت گردی کو جوڑنا ٹھیک نہیں ہے۔ اس حوالے سے میرا جواب بھی وہی ہے جو پاپائے روم کا ہے، پوپ فرانسس کا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ اگست ۲۰۱۶ء

دی پاکستان ڈیلی کے قمر زمان بھٹی کا انٹرویو

گزارش یہ ہے کہ امارتِ اسلامی افغانستان جب سے قائم ہوئی ہے الحمد للہ انہوں نے افغانستان میں امن بھی قائم کیا ہے اور افغانستان میں تمام طبقوں کو اعتماد میں لینے کی کوشش بھی کر رہے ہیں، ان کی پوری کوشش ہے اور ان کا اعلان بھی ہے کہ دنیا کے ساتھ چلیں گے۔ لیکن گزارش یہ ہے کہ ان کے ساتھ اس وقت ہمارے خیال سے ناانصافی ہو رہی ہے: ایک تو امریکہ جب گیا ہے تو آٹھ مہینے کی تنخواہیں ان کے کھاتے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۳ جنوری ۲۰۲۲ء

اسلامی نظام کی برکات

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ میں مبارک باد دیتا ہوں سب سے پہلے ان طلباء کو جو درس نظامی کی تکمیل کر رہے ہیں اور دعاگو ہوں۔ یہاں پہلے بھی کئی بار حاضری کا اتفاق ہوا ہے لیکن وہ چہرے اب مجھے نظر نہیں آ رہے۔ حضرت مولانا قاری سعید الرحمٰن، مولانا محمد صابر، مولانا عبد السلام رحمہم اللہ تعالیٰ، یہ ان کا صدقہ جاریہ ہے، اللہ تعالیٰ قیامت تک اس سلسلہ کو جاری رکھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ مئی ۲۰۱۳ء

علم کا ذوق اور استاذ کا ادب

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ حضرت عبد اللہ بن عباسؓ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی اور حضرت میمونہؓ کے بھانجے تھے۔ ان کا لقب ترجمان القرآن اور رأس المفسرین تھا۔ چودہ سال کی عمر میں مفسرین کے سردار بن گئے تھے۔ حضرت عمرؓ کے زمانے میں اکابر صحابہ کے ساتھ مشورے میں بیٹھتے تھے، اس وقت ان کی عمر اکیس سال تھی۔ امام بخاریؓ نے یہ واقعہ نقل کیا ہے کہ ان کو بچہ سمجھ کر کچھ بزرگوں نے محسوس کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ اپریل ۱۹۹۹ء

شرعی اجتہاد اور صوابدیدی اجتہاد

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ یہاں کبھی کبھی حاضری ہوتی ہے اور میں اس نیت سے آتا ہوں کہ حضرت مولانا طارق جمیل صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے ساتھ نسبت تازہ ہو جاتی ہے، یہاں کے اساتذہ سے ملاقات اور طلبہ کی زیارت ہو جاتی ہے اور کچھ باتیں عرض کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ اساتذہ کرام کی مہربانی ہے کہ وہ یاد کراتے رہتے ہیں کہ آنا ہے۔ کوئی متعین ایجنڈا نہیں ہے، کسی نہ کسی موضوع پر آج کے حالات کے تناظر میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ ستمبر ۲۰۲۴ء

تحریکِ آزادی اور تحریکِ پاکستان

انگریزوں کے قبضے سے پہلے جنوبی ایشیا میں محمد بن قاسم، محمود غزنوی، شہاب الدین غوری، شمس الدین التمش، ظہیر الدین بابر اور احمد شاہ ابدالی رحمہم اللہ تعالیٰ حکمران رہے۔ غزنوی ، تغلق اور مغلوں کے دور میں مسلمانوں کی حکومت ہندوستان کے مختلف علاقوں میں، پھر دہلی کے ذریعے پورے ہندوستان پر تقریباً ایک ہزار سال قائم رہی۔ مسلمان یہاں حاکم رہے اور شرعی قوانین ایک ہزار سال تک نافذ رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ اگست ۲۰۱۹ء

مجلسِ صوت الاسلام کے تربیتِ خطباء کورس کا آغاز

خطابت کی اہمیت کیا ہے، اس کے مختلف پہلو کیا ہیں، اس کی ضرورت کیا ہے؟ خطابت کہتے ہیں گفتگو کو، جس کو قرآن پاک نے ’’علمہ البیان‘‘ سے تعبیر کیا ہے کہ اللہ پاک نے انسان کو قوتِ نطق، قوتِ بیان عطا فرمائی ہیں اور یہ انسان کا خاصہ ہے۔ یہ نطق و گفتگو انسان کو اللہ پاک نے سکھائی اور آدم علیہ الصلوٰۃ والسلام کو اس کے ساتھ علم اور فہم نصیب فرمایا۔ چنانچہ جب انسان کی تعریف کرتے ہیں تو حیوانِ ناطق ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ جولائی ۲۰۱۸ء

یادِ حیات (۲) : دورِ طالب علمی / تحریر و تصنیف کی ابتدا

ہلال خان ناصر: السلام علیکم۔ آج ہم دوسری نشست کے ساتھ حاضر ہیں۔ پچھلی نشست میں ہم نے دادا ابو کی حفظ کی ابتدائی تعلیم کے بارے میں کچھ باتیں کی تھیں، آج ہم اسی کے بارے میں مزید سوالات کریں گے۔ سوال: دادا ابو! یہ بتائیے کہ آپ نے حفظ کتنی عمر میں مکمل کیا؟ جواب: میں نے بارہ سال کی عمر میں حفظ مکمل کیا۔ گکھڑ میں اس مدرسہ سے آغاز ہوا تھا، لیکن کچھ عرصہ تک ایسا ہوا کہ قاری حضرات بدلتے رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ اکتوبر ۲۰۲۴ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter