۲۲ ستمبر ۲۰۲۲ء

حبیب جالب مرحوم نے آج کےدور کی عکاسی کرتے ہوئے ہی کہا تھا

جو پہنو ہم کو پہناؤ پھر اسلام کی بات کرو
گھر گھر جیون دیپ جلاؤ پھر اسلام کی بات کرو
کوٹھی بیس کنالوں کی اور نیچے ایک پجارو بھی
ہم کو سائیکل ہی دلواؤ پھر اسلام کی بات کرو
دیکھو کچھ تو رہ بھی گیا ہے اپنے دیس خزانے میں
کھاؤ لیکن تھوڑا کھاؤ پھر اسلام کی بات کرو
اللہ ہو کا ورد بجا ہے نبی کے گن بھی ٹھیک مگر
کچھ تو ان کا رنگ دکھاؤ پھر اسلام کی بات کرو
توڑو یہ کشکول گدائی اترو قرض کی سولی سے
امریکہ سے جان چھڑاؤ پھر اسلام کی بات کرو
2016ء سے
Flag Counter