قرآن کریم غور و فکر اور تدبر کی دعوت دیتا ہے اور فقہ و اجتہاد اسلام کے بنیادی اصولوں میں شامل ہیں، لیکن عقل کو حکمران کی نہیں بلکہ معاون کی حیثیت دی گئی ہے، تاریخ گواہ ہے کہ عقل کبھی حکمران نہیں رہی، وہ جب وحی الٰہی کی معاون نہیں بنتی تو اسے طاقت یا خواہشات کی چاکری کرنا پڑتی ہے۔