آلیج محمد کے جانشین لوئیس فرخان کے قبولِ اسلام کی خبر

   
اپریل ۲۰۰۰ء

روزنامہ جنگ لاہور نے ۴ مارچ ۲۰۰۰ء کو واشنگٹن سے ریڈیو رپورٹ کے حوالے سے یہ خبر شائع کی ہے کہ ’’نیشن آف اسلام‘‘ کے لیڈر لوئیس فرخان نے اہلسنت مسلم امریکن سوسائٹی کے راہنما وارث دین محمد کے ساتھ مذاکرات کے بعد نئے سرے سے کلمہ طیبہ پڑھنے اور ملتِ اسلامیہ کے اجتماعی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے، اور ان کے ساتھ ہزاروں پیروکاروں نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اب وہی کلمہ پڑھیں گے جو دنیا کے ایک ارب سے زائد مسلمان پڑھتے ہیں۔

ان کالموں میں ہم یہ عرض کر چکے ہیں کہ نیشن آف اسلام نامی تنظیم امریکہ میں نبوت کے نئے دعویدار آلیج محمد کے پیروکاروں کی جماعت ہے جس نے ۱۹۳۴ء میں اعلان کیا تھا کہ نعوذ باللہ اللہ تعالیٰ اس کے استاذ ماسٹر فارد محمد کی شکل میں ۱۹۳۰ء میں امریکہ میں خود نمودار ہوا تھا، اور اسے یعنی آلیج محمد کو اپنا پیغمبر بنا کر غائب ہو گیا ہے، اور اب وہی اس دنیا کا نجات دہندہ اور اللہ تعالیٰ کا آخری نمائندہ ہے۔

آلیج محمد نے اپنے گرد سیاہ فاموں کی ایک بڑی تعداد اکٹھی کر لی تھی جو اسے اللہ تعالیٰ کا پیغمبر تسلیم کرتے ہوئے اسلام کے نام پر ایک نئے مذہب کے پیروکار بن گئے تھے۔ حتیٰ کہ ۱۹۷۵ء میں آلیج محمد کے انتقال کے بعد اس کے حقیقی بیٹے ولیس دین محمد نے اپنے باپ کے عقائد سے توبہ کرتے ہوئے اہلسنت کے عقائد کے مطابق صحیح العقیدہ مسلمان ہونے کا اعلان کر دیا تھا اور اپنی الگ تنظیم قائم کر لی تھی۔ جبکہ آلیج محمد کے گروپ کی قیادت اس کے ایک پرجوش پیروکار لوئیس فرخان نے سنبھال لی تھی جو آلیج محمد کے عقائد کے مطابق نیشن آف اسلام کے نام سے مسلسل مصروف کار تھے اور اس تنظیم میں شامل ہونے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا تھا۔ حتیٰ کہ چند سال قبل لوئیس فرخان نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں اپنے ماننے والوں کی ایک بڑی ریلی منعقد کی جس میں بین الاقوامی پریس کے مطابق لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

لوئیس فرخان اور نیشن آف اسلام کی انہی سرگرمیوں کی بنا پر متعدد مسلم ممالک کی حکومتیں اس کے عقائد کو نظرانداز کرتے ہوئے امریکہ میں اسلام کے فروغ کے نام پر اس کی مدد کرتی رہی ہیں، جس پر ہم نے متعدد بار ان حکومتوں سے احتجاج بھی کیا۔ مگر اب یہ اچانک خبر آئی ہے کہ لوئیس فرخان نے ہزاروں پیروکاروں سمیت اپنے سابقہ غلط عقائد سے توبہ کر کے اہلسنت کے عقائد کے مطابق اسلام قبول کرنے اور نئے سرے سے کلمہ طیبہ پڑھ کر مسلمان ہونے کا اعلان کیا ہے۔

اگر روزنامہ جنگ لاہور کی یہ خبر درست ہے اور اس کی تفصیلات وہی ہیں جو خبر میں بیان کی گئی ہیں تو ہمارے نزدیک یہ بہت بڑی خوشخبری ہے، اور اس سے امریکہ میں تیزی سے پھیلنے والے دین اسلام کے مبلغین کو بہت زیادہ تقویت حاصل ہو گی۔ خدا کرے کہ یہ خبر درست ہو اور نیشن آف اسلام کا یہ منظم گروہ براعظم امریکہ میں اسلام کی تبلیغ و اشاعت کے لیے صحیح اور مؤثر کردار ادا کر سکے، آمین یا رب العالمین۔

   
2016ء سے
Flag Counter