ملک کے دینی و قومی حلقوں کے لیے یہ خبر انتہائی رنج و غم کا باعث ہوگی کہ تحریک آزادی کے ممتاز شاعر امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کے رفیق اور دینی قومی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے بزرگ راہنما سائیں محمد حیات پسروری گزشتہ روز طویل علالت کے بعد پسرور میں انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کی نماز جنازہ جمعیۃ علماء اسلام ضلع سیالکوٹ کے سیکرٹری جنرل مولانا رشید احمد قادری نے پڑھائی جس میں علماء، دینی جماعتوں کے کارکنوں اور شہریوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی اور اس کے بعد انہیں پسرور کے قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔
سائیں محمد حیات پسروریؒ پنجابی زبان کے قادر الکلام شاعر اور دردِ دل سے بہرہ ور پکے اور کھرے مسلمان تھے۔ انہوں نے اپنی شاعری کو دنیاوی مفادات اور مراتب کے حصول کا ذریعہ بنانے کی بجائے مسلمانوں کے دلوں میں آزادی اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی جوت جگانے کے لیے وقف کر دیا تھا۔ انہوں نے آزادی کی جنگ میں مسلمانوں کے جذبات کو گرمایا، تحریک ختم نبوت اور تحریک نفاذ شریعت میں ملت اسلامیہ کی حدی خوانی کی اور اس راہ میں قید وبند اور زنجیر و سلاسل کے خاردار راستوں کو خندہ پیشانی کے ساتھ عبور کر گئے۔
سائیں محمد حیات پسروری مرحوم کی خدمات ملک کی دینی و قومی تحریکات کے ایک اہم باب کی حیثیت رکھتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کریں اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق ارزانی فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔