عید الاضحٰی کی تعطیلات کے دوران مجھے آٹھ دس روز کے لیے برطانیہ جانے کا موقع ملا اور مختلف شہروں میں علمائے کرام اور دینی احباب سے ملاقاتیں ہوئیں۔ جامعۃ الہدیٰ نوٹنگھم، ابراہیم کمیونٹی کالج لندن اور مدینہ مسجد آکسفورڈ میں اجتماعات سے خطاب کے علاوہ مدرسہ نصرۃ العلوم کے بعض فضلاء کے ہاں جانے اور ان کی سرگرمیوں سے آگاہی کا بھی اتفاق ہوا۔
مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے بیسیوں فضلاء اور سینکڑوں تعلیم یافتہ علماء کرام، قراء اور حفاظ مختلف ممالک میں دینی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور بطور خاص حضرات شیخین حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم اور حضرت مولانا صوفی عبدالحمید سواتی دامت برکاتہم کے فیض کا دائرہ وسیع کرنے میں مصروف کار ہیں۔ ان کی سرگرمیوں کو دیکھ کر دلی خوشی ہوتی ہے اور اطمینان حاصل ہوتا ہے کہ اب سے نصف صدی قبل ہمارے بزرگوں نے گوجرانوالہ میں دینی علوم کی ترویج، اکابر علماء دیوبند کی روایات کی سربلندی اور اسلامی اقدار کے فروغ کے لیے جس کام کا آغاز کیا تھا اس کا دائرہ بحمد اللہ تعالیٰ دنیا کے مختلف علاقوں تک پھیل رہا ہے اور بہت سے ممالک کے علماء کرام اور عوام اس چشمہ فیض سے بالواسطہ سیراب ہو رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا جس قدر شکر ادا کیا جائے کم ہے کہ جس ملک میں جانے کا موقع ملتا ہے نصرۃ العلوم کا کوئی نہ کوئی فیض یافتہ فاضل، قاری یا حافظ دینی خدمات میں مصروف نظر آتا ہے۔ کئی برس پہلے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند جانے کا اتفاق ہوا تو میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا مگر چینی ترکستان سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان عالم دین بڑے تپاک سے ملے اور بتایا کہ انہوں نے چند سال قبل مدرسہ نصرۃ العلوم میں دورۂ تفسیر قرآن کریم پڑھا تھا۔
ابھی اس سفر میں نصرۃ العلوم کے دو فضلاء کے ہاں جانا ہوا اور ان کو سنجیدگی کے ساتھ دینی اور مسلکی کام کرتے ہوئے بے حد فرحت محسوس ہوئی۔ نوٹنگھم کی مسجد بلال کے خطیب مولانا عمر فاروق نوجوان عالم دین ہیں، انہوں نے چار سال قبل مدرسہ نصرۃ العلوم میں دورۂ حدیث کیا تھا اور اب بڑے انہماک کے ساتھ اپنے علاقہ کے مسلمانوں کی دینی راہنمائی میں مصروف ہیں، تدریسی سلسلہ بھی رکھا ہوا ہے اور درس نظامی کی کتابیں مختلف نوجوانوں کو پڑھاتے ہیں۔ برمنگھم کے نواحی قصبہ والسال میں مولانا محمد لقمان کا کام دیکھ کر دل سے بہت دعائیں نکلیں، ان کا تعلق میرپور آزاد کشمیر کے منگلا ڈیم کے علاقہ سے ہے، نصرۃ العلوم کے فاضل ہیں اور والسال میں مسجد ابوبکرؓ کے ساتھ طالبات کا ایک معیاری سکول چلا رہے ہیں جس میں سکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ضروری دینی تعلیم اور خاص طور پر دینی ماحول کا اہتمام موجود ہے۔ اب انہوں نے ایک سکول خرید کر جامعہ ابوبکر صدیق ؓ کے نام سے لڑکوں کا دینی مدرسہ شروع کیا ہے جس میں درس نظامی کے ساتھ سکول کی ضروری تعلیم بھی دی جائے گی اور خالصتاً دینی ماحول میں لڑکوں کی تربیت کی جائے گی۔ مجھے یہ معلوم کرکے حیرت انگیز خوشی ہوئی کہ وہ اب تک دینی تعلیم کے اس وسیع نظام کے لیے مختلف مکانوں، سکول اور خالی رقبہ کی صورت میں والسال شہر کے اندر تین ایکٹر کے لگ بھگ جگہ خرید چکے ہیں اور محنتی رفقاء اور معاونین کی ایک ٹیم کے ساتھ دینی و تعلیمی مقاصد کی طرف دھیرے دھیرے مؤثر پیشرفت کر رہے ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہمارے ان عزیز نوجوانوں کے خیر کے کاموں میں برکت عطا فرمائیں اور پہلے سے زیادہ حوصلہ و اعتماد کے ساتھ دینی خدمات کا سلسلہ جاری رکھنے کی توفیق سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔