بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
ہماری عبادات کے نظام کا ایک بڑا حصہ چاند کی گردش کے ساتھ متعلق ہے اور چاند کا مہینہ چاند کی رؤیت پر طے پاتا ہے۔ اگر انتیس دن کے بعد چاند نظر آجائے تو اگلا مہینہ شروع ہو جاتا ہے ورنہ گزشتہ ماہ کے تیس دن پورے کیے جاتے ہیں۔ پہلی رات کا چاند اس قدر باریک ہوتا ہے کہ اسے دیکھنے کا باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے اور اس کے ثبوت کے لیے فقہاء اسلام نے ضابطے طے کیے ہیں جن میں فقہی اختلاف فطری امر ہے اور اس کے باعث رمضان المبارک اور عیدین کے تعین میں بسا اوقات فرق پڑتا ہے جو بحث و مباحثہ کا مستقل موضوع بن جاتا ہے۔ گزشتہ نصف صدی کے دوران اپنے مختلف مضامین میں راقم الحروف نے اس کے بہت سے فقہی اور معاشرتی پہلوؤں پر لکھا ہے جن کا انتخاب فرزند عزیز حافظ ناصر الدین خان عامر نے زیرنظر کتابچہ کی صورت میں مرتب کیا ہے جو امید ہے کہ اس مسئلہ کو سمجھنے میں مفید ہو گا، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ اللہ تعالیٰ مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائیں اور ہم سب کے لیے ذخیرۂ آخرت بنا دیں، آمین یا رب العالمین۔