بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
محترمی و مکرمی مولانا محمد احمد لدھیانوی زیدت مکارمکم
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مزاج گرامی؟
کل خصوصی ڈاک کے ذریعے آنجناب کا گرامی نامہ موصول ہوا، یاد فرمائی کا بے حد شکریہ! آپ نے بلاشبہ ایک اہم دینی و ملی مسئلہ کی طرف توجہ دلائی ہے اور میں بھی یہ سمجھتا ہوں کہ (۱) نفاذ شریعت (۲) تحفظ ختم نبوت اور (۳) تحفظ ناموس رسالتؐ کی طرح (۴) عقائد اہل سنت اور ناموس صحابہ کرام و اہل بیت عظامؓ کے تحفظ کی جدوجہد بھی ہمارے ایمان و عقیدہ کا تقاضہ اور اہم دینی و ملی ضرورت ہے۔ مگر اس کے لیے یہ گزارش ضروری خیال کرتا ہوں کہ جس طرح پہلے تین محاذوں پر کام کرنے والی جماعتیں باہمی مشاورت کے ساتھ اجتماعی موقف، پالیسی، طریق کار اور ترجیحات طے کر کے اس کے لیے مشترکہ جدوجہد کا اہتمام کرتی ہیں اور اس میں دیگر متعلقہ حلقوں اور طبقات کو بھی اعتماد میں لیتی ہیں، اسی طرح اس محاذ پر بھی ایسا کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ کوئی ایک جماعت کتنے ہی خلوص کے ساتھ موقف، پالیسی، طریق کار اور ترجیحات اپنے دائرہ اور ماحول میں طے کر کے باقی سب سے ان کی پابندی کا تقاضہ کرے گی تو یہ قابل عمل نہیں ہو گا۔
اس لیے میری تجویز یہ ہے کہ
- عقائد اہل سنت اور ناموس صحابہ کرام و اہل بیت عظامؓ کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی جماعتیں باہمی مشاورت کے ساتھ اجتماعی موقف، پالیسی، طریق کار اور ترجیحات طے کرنے کا اہتمام کریں،
- اہل سنت کے تمام مکاتب فکر میں اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والی شخصیات اور مراکز کو اعتماد میں لیا جائے،
- اور دیگر طبقات مثلاً تاجروں، وکلاء اور میڈیا کے ہم خیال دوستوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔
تاکہ ہم سب مل کر اس سلسلہ میں اپنی ذمہ داریاں صحیح طور پر ادا کر سکیں۔
سیکرٹری جنرل پاکستان شریعت کونسل
خطیب مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ