جمعیۃ علماء اسلام (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا سمیع الحق نے روزنامہ اوصاف اسلام آباد (۱۵ مارچ ۱۹۹۹ء) کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمٰن سے اتحاد کے لیے تیار ہیں۔
جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے باہمی خلفشار نے جہاں اہلِ حق کی اس نمائندہ جماعت کی پارلیمانی قوت کو رفتہ رفتہ کمزور تر کر کے رکھ دیا ہے، وہاں عالمی اور قومی مسائل پر قومی سیاست میں اہلِ حق کی مضبوط نمائندگی بھی قصۂ پارینہ بنتی جا رہی ہے۔ اکابر علماء کرام جن میں شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم بھی شامل ہیں، ایک عرصہ سے کوشاں ہیں کہ جمعیۃ علماء اسلام کے دونوں دھڑے متحد ہو کر قومی سیاست میں اپنا سابقہ مقام بحال کریں، اور عالمی استعمار کی بڑھتی ہوئی سازشوں کے مقابلہ میں اہلِ حق کی مؤثر قیادت کا اہتمام کریں۔ مگر اس سلسلہ میں کوئی کوشش ابھی تک کارگر نہیں ہوئی اور ملک بھر کے جماعتی احباب کی یہ خواہش حسرت میں بدلتی جا رہی ہے۔
اس پس منظر میں مولانا سمیع الحق کا یہ اعلان یقیناً خوشی کی خبر ہے اور ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق اور مولانا فضل الرحمٰن دونوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ باہم مل بیٹھیں اور قافلۂ حق کو متحد کرنے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ پیشرفت کریں۔ ہمیں یقین ہے کہ وہ دونوں مل کر اس سلسلہ میں جو قدم بھی اٹھائیں گے ملک بھر کے علماء حق اور جماعتی کارکن اس پر لبیک کہیں گے۔