بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
محترمی ڈاکٹر قبلہ ایاز صاحب ، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔ مزاج گرامی!
مجھے یہ معلوم کر کے اطمینان ہوا ہے کہ اسلام آباد میں ہندو مندر کی تعمیر کے سلسلہ میں اسلامی نظریاتی کونسل سے سرکاری طور پر مشورہ طلب کر لیا گیا ہے۔ میری شروع سے رائے ہے کہ اس نازک اور حساس مسئلہ پر وفاقی شرعی عدالت اور اسلامی نظریاتی کونسل جیسے دستوری اداروں کو ہی باقاعدہ رائے دینی چاہیے۔ امید ہے کہ کونسل اسی سلسلہ میں تمام ضروری پہلوؤں کو سامنے رکھتے ہوئے ملک کے ممتاز اصحاب علم و دانش کو اعتماد میں لے کر کوئی ایسی متوازن رائے قائم کرے گی جو موجودہ مسئلہ کے مناسب حل کے ساتھ ساتھ مستقبل میں بھی اس قسم کے امور میں راہ نمائی کا ذریعہ بن سکے۔
اس موقع پر ایک اہم بات کی طرف توجہ دلانا چاہوں گا کہ چونکہ اس معاملہ میں بین الاقوامی معاہدات بھی زیر بحث آئیں گے ، اس لیے اسلامی نظریاتی کونسل کو مروجہ بین الاقوامی معاہدات کے حوالہ سے کوئی اصولی موقف پیش کر دینا چاہیے کیونکہ بین الاقوامیت کے مسلسل فروغ کے ساتھ ساتھ ہمارے قومی ، دینی ، تعلیمی اور تہذیبی معاملات میں بین الاقوامی معاہدات کی اثر اندازی بتدریج بڑھتی جا رہی ہے ، چنانچہ ہمیں اب اس معاملے میں قومی سطح پر کوئی اصولی موقف اور حکمت عملی طے کرنا ہی ہوگی۔
امید ہے کہ اس گزارش پر غور و خوض کے ساتھ اس اہم اور حساس قومی مسئلہ پر حکومت اور قوم کی راہ نمائی کی کوئی مناسب صورت اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے سامنے آ جائے گی ان شاء اللہ تعالیٰ۔
سیکرٹری جنرل پاکستان شریعت کونسل
خطیب مرکزی جامع مسجد گوجرانولہ