فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے عالمی قوتوں کا طرزعمل

   
مئی ۲۰۰۱ء

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے انسانی حقوق کمیشن نے گزشتہ روز اسرائیل کی طرف سے فلسطین کے خلاف طاقت کے اندھادھند استعمال کی شدید مذمت کی ہے، اور ایک قرارداد میں کہا ہے کہ اس سے علاقہ میں قیامِ امن کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ جبکہ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے عالمی رائے عامہ کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے غزہ میں مسلح کاروائی کر کے فلسطین کے پولیس اسٹیشن کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔

فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ اور مغربی ممالک کا یہ ڈرامہ گزشتہ نصف صدی سے جاری ہے کہ اور اسرائیل فلسطینی عوام کے حقوق کو غصب کرتے ہوئے ان کے خلاف مسلح جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے مسلسل آگے بڑھ رہا ہے، فلسطینی کیمپوں میں دھکے کھاتے پھر رہے ہیں، مغربی حکومتیں اسرائیل کو فوجی اور مالی امداد فراہم کرنے میں مصروف ہیں، امریکہ اسرائیل کی مکمل پشت پناہی جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن عرب حکومتوں اور فلسطینی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کمیشن اسرائیل کی مذمت کی قراردادیں منظور کر کے فائلوں کا پیٹ بھر رہے ہیں۔

یہی صورتحال کشمیر میں بھی ہے، اقوام متحدہ کی جنرل کونسل اور سلامتی کونسل کی قراردادیں کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت کے وعدہ سے بہلا رہی ہیں۔ اور یہی قراردادیں منظور کرنے والی مغربی حکومتیں بھارت کی پشت پناہی کر کے اسے کشمیر پر قبضہ مستحکم کرنے اور بین الاقوامی وعدوں سے پھر جانے کا حوصلہ فراہم کر رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی پوری تاریخ مسلمانوں اور غریب ممالک کے حوالے سے اسی قسم کی مکاری اور فریب کاری سے پُر ہے۔ اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم ممالک اس مکروہ فریب کے جال سے نکلیں، اور اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کے حصار سے باہر نکل کر آزادانہ فضا میں اپنے مسائل کے حل اور مستقبل کی راہ ہموار کریں۔ اس کے بغیر مسلم دنیا مشکلات و مصائب کی موجودہ دلدل سے نجات حاصل نہیں کر سکتی۔

   
2016ء سے
Flag Counter