خانقاہ یاسین زئی اور مولانا سید محمد محسن شہیدؒ

پنیالہ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی خانقاہ یاسین زئی کے بارے میں میرا مبلغ علم اتنا ہی تھا کہ مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی محمودؒ کی زبان سے بارہا اس روحانی مرکز کا تذکرہ سنا ۔ اور اس کی عظمت دل میں بیٹھ جانے کے لیے اتنی بات ہی میرے لیے کافی تھی کہ حضرت مفتی صاحبؒ کی نیاز مندی اور رفاقت میں میری جماعتی اور سیاسی زندگی کے کئی سال گزرے ہیں اور بحمد اللہ مجھے ان کی شفقت و اعتماد کا بھرپور حصہ میسر آیا ہے۔ میں نے انہیں بے پناہ سیاسی زندگی کے دور عروج میں بھی ذاکر و شاغل اور شب زندہ دار پایا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۱۴ء

گوجرانوالہ واقعے کے اصل محرکات

گوجرانوالہ شہر کے حیدری روڈ پر رمضان المبارک کی ۲۹ (انتیسویں) شب کو رونما ہونے والے سانحہ کے بارے میں ملک کے مختلف حصوں سے احباب تفصیلات دریافت کر رہے ہیں اور ملکی و بین الاقوامی پریس میں طرح طرح کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ اس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ وہاں کے ذمہ دار حضرات کی طرف سے ملنے والی اطلاعات کی روشنی میں میسر معلومات سے قارئین کو آگاہ کر دیا جائے۔ حیدری روڈ پر قادیانیوں کے پندرہ بیس خاندان ایک عرصہ سے رہائش پذیر ہیں اور اپنی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ اگست ۲۰۱۴ء

حضرت عمر بن عبد العزیزؒ کا تین نکاتی احتسابی فارمولا

چیف ایگزیکٹو جنرل پرویز مشرف نے ایک بار پھر واضح الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ وہ لوٹی ہوئی قومی دولت کی ایک ایک پائی واپس لیں گے اور احتساب مکمل ہونے تک اقتدار سیاست دانوں کے سپرد نہیں کریں گے۔ ان کے اس اعلان پر ملک بھر میں اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے اور عام شہری مسلسل دعاگو ہیں کہ اللہ رب العزت جنرل صاحب کو اپنے اس اعلان پر مکمل عملدرآمد کی توفیق سے نوازیں، آمین۔ ہم اس موقع پر جنرل پرویز مشرف صاحب اور ان کے رفقاء کو اسلامی تاریخ کے ایک اہم واقعہ کی طرف توجہ دلانا چاہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۱۹۹۹ء

خلیفہ کے لیے قریشی ہونے کی شرط

راقم الحروف نے ایک کالم میں برصغیر پاک و ہند و بنگلہ دیش میں گزشتہ عیسوی صدی کی تیسری دہائی میں ترکی کی خلافت عثمانیہ کی حمایت میں چلنے والی تحریکِ خلافت کے بارے میں یہ ذکر کیا تھا کہ مولانا احمد رضا خان بریلویؒ نے اس تحریک کی مخالفت کی تھی اور ترکوں کے خلاف فتویٰ پر دستخط کیے تھے۔ اس پر مری کے محمد مسکین عباسی صاحب نے ایک مراسلہ میں سوال کیا ہے کہ میرے پاس اس کا حوالہ کیا ہے؟ کیونکہ ان کے خیال میں مولانا احمد رضا خانؒ ترکوں کی خلافت کے حامی تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ اپریل ۲۰۰۰ء

دہشت گردی کے خلاف قومی مہم

طبیب کسی بھی طریق علاج سے تعلق رکھتا ہو، مریض کا علاج شروع کرنے سے پہلے دو باتیں ضرور چیک کرتا ہے۔ ایک یہ کہ اسے بیماری کیا ہے اور دوسری یہ کہ اس بیماری کا سبب کیا ہے۔ بیماری اور اس کے سبب کا تعین کیے بغیر کوئی معالج کسی مریض کے علاج کا آغاز نہیں کرتا۔ پھر وہ صرف بیماری کا علاج نہیں کرتا بلکہ سبب کے سدّباب کا بھی اہتمام کرتا ہے۔ بسا اوقات سبب سے پیچھا چھڑانے کو بیماری کے علاج سے بھی مقدم کرتا ہے، اس لیے کہ جب تک سبب کا خاتمہ نہ ہو کسی بیماری کے علاج کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو پاتی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۴ جولائی ۲۰۱۴ء

جہادی تحریکات کے نوجوانوں سے چند گزارشات

برصغیر پاک و ہند و بنگلہ دیش کی تحریک آزادی میں حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ ایک بلند مرتبہ راہنما اور مفکر کے طور پر پہچانے جاتے ہیں، انہوں نے آزادیٔ ہند کی خاطر زندگی کا ایک بڑا حصہ جلاوطنی میں گزارا اور تحریکِ آزادی کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے سرگرم کردار ادا کیا۔ ان کے رفقاء میں ایک نام مولانا منصور انصاریؓ کا بھی آتا ہے جو ان کے انتہائی قریبی ساتھی تھے اور جب ایک مرحلہ میں برلن میں پروفیسر برکت اللہ بھوپالیؒ کی سربراہی میں ’’آزاد ہند گورنمنٹ‘‘ کے نام سے جلاوطن حکومت کی بنیاد رکھی گئی اور مولانا عبید اللہ سندھیؒ کو اس کا وزیرخارجہ مقرر کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ و ۲۰ جون ۲۰۰۰ء

فلسطینی عوام، عالمی ضمیر اور مسلمان حکمران

فلسطینی عوام ایک بار پھر صہیونی جارحیت کی زد میں ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کی فضائی اور زمینی کاروائیوں نے سینکڑوں فلسطینیوں کو خون میں نہلا دیا ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ اسرائیل غزہ کے غیور اور مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی آزادی کی اور تشخص کو مکمل طور پر پامال کر دینے پر تل گیا ہے اور اسے حسب سابق مغربی قوتوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ ان فلسطینی عوام کا واحد قصور یہ ہے کہ وہ فلسطین کے باشندے ہیں، وہ اپنے اس حق سے دستبردار ہونے کے لیے کسی صورت تیار نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ جولائی ۲۰۱۴ء

علوم اسلامیہ میں تحقیق کے جدید تقاضے

پہلی بات یہ ہے کہ اسلامی علوم و فنون کے حوالہ سے تحقیق اور ریسرچ کے شعبہ میں ہم ایک عرصہ سے تحفظات اور دفاع کے دائرے میں محصور چلے آرہے ہیں۔ مستشرقین نے اسلام، قرآن کریم اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اعتراضات اور شکوک و شبہات پھیلانے کا سلسلہ شروع کیا تو ہم ان کے جوابات میں مصروف ہوگئے اور تحقیق کے میدان میں ابھی تک ہمارا رخ وہی ہے۔ کم و بیش تین صدیاں گزر گئی ہیں کہ ہماری علمی کاوشوں کی جولانگاہ کم و بیش یہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ جون ۲۰۱۴ء

دینی مدارس میں سالانہ تعطیلات کے مفید کورسز

دورۂ تفسیر قرآن کریم کے علاوہ مختلف مقامات پر میراث، صرف و نحو، منطق، اصول فقہ اور دیگر علوم و فنون کے ماہرین ان تعطیلات کے دوران اپنے اپنے فنون میں مختصر دورانیے کے کورسز کراتے ہیں جو بہت مفید اور ضروری ہیں۔ اب کچھ عرصہ سے عربی بول چال اور تحریر و تقریر کے کورسز کا اہتمام بھی ہونے لگا ہے، جس میں ہمارے فاضل دوست مولانا مفتی ابو لبابہ شاہ منصور کی شبانہ روز محنت کی جھلک نمایاں نظر آتی ہے۔ یہ سب کورسز ہماری اجتماعی ضرورت کا درجہ رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ مئی ۲۰۱۵ء

مغربی معاشروں میں مذہب کی واپسی

مزید دلچسپی کی بات یہ ہے کہ عیسائی طریقے پر دعا مانگنے کی اجازت دینے والے پانچوں جج عیسائی ہیں، جبکہ اختلاف کرنے والے چاروں جج یہودی ہیں۔ مگر اکثریتی فیصلہ ہونے کی وجہ سے یہ فیصلہ نافذ ہوگیا ہے جس سے ریاستی اسمبلیوں کی طرح ٹاؤن کونسلوں کو بھی یہ حق مل گیا ہے کہ وہ کسی ایک مذہب کے مطابق دعا کے ساتھ اپنے اجلاس کا آغاز کر سکتی ہیں۔ سپریم کورٹ کے 9 ججوں نے اس فیصلہ میں یہ بات متفقہ طور پر لکھی ہے کہ ’’سرکاری اداروں کو مذہب سے آزاد علاقے قرار نہیں دیا جا سکتا‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۴ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter