مقالات و مضامین

غریبوں کے قرضوں پر تین گنا سود

روزنامہ اسلام لاہور ۲۴ اپریل کی خبر کے مطابق جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اگلے بجٹ میں غریب عوام کے لیے رہائشی سہولیات اور بینکوں سے حاصل کردہ قرضوں پر سود کی معافی کی سکیم کا اعلان کرے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت غریب عوام کو ریلیف دینے کی بجائے انہیں بے گھر کر رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاستدانوں، وڈیروں اور جاگیرداروں کے اربوں روپے کے قرضے معاف کر دیے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۲ء

عالمی رابطہ ادب اسلامی

۱۲ اپریل کو پنجاب یونیورسٹی کے شیخ زاید اسلامک سنٹر میں عالمی رابطہ ادب اسلامی کے زیر اہتمام ’’اخلاقی ادب اور قیام امن کا چیلنج‘‘ کے عنوان پر منعقدہ ایک روزہ قومی سیمینار میں شرکت اور اس کی ایک نشست میں بطور مہمان خصوصی کچھ معروضات پیش کرنے کا موقع ملا۔ عالمی رابطہ ادب اسلامی مسلم ارباب فکر و دانش کا عالمی سطح کا فورم ہے جس کا قیام اپریل ۱۹۸۱ء کے دوران ندوۃ العلماء لکھنو میں مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندویؒ کی دعوت پر منعقد ہونے والے ایک عالمی سیمینار کے موقع پر عمل میں لایا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۲ء

سرکاری دفاتر میں اردو زبان کی ترویج کا مسئلہ

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۴ اپریل کی خبر کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شیخ عظمت سعید نے اردو کو دفتری زبان قرار دینے کے لیے دائر درخواست پر وفاقی حکومت سے دس روز میں جواب جبکہ اٹارنی جنرل آف پاکستان کو عدالتی معاونت کے لیے طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل اےکے ڈوگر نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان میں اب بھی انگریزی کو دفتری زبان کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۲ء

نصابی کتابوں سے عقیدۂ ختم نبوت کا افسوسناک اخراج

برصغیر پاک و ہند میں تو برطانوی حکومت نے جو نئی تعلیمی پالیسی دی اس پالیسی کے مرتب لارڈ میکالے نے صاف طور پر کہہ دیا کہ ہم ایک ایسا نظام تعلیم دے رہے ہیں جس سے تعلیم و تربیت پانے والے مسلمان اپنے دین پر قائم نہیں رہ سکے گا۔ چنانچہ اسی لیے مستقبل کے خدشات پر نظر رکھنے والے علماء کرام اور اہل دانش نے دینی تعلیم کا الگ سے پرائیویٹ نظام قائم کر کے مسجد و محلہ کی سطح پر قرآن کریم اور دینیات کی تعلیم کا ماحول بنایا اور دینی مدارس کا ایک وسیع جال پورے جنوبی ایشیا میں پھیل گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ مئی ۲۰۱۹ء

جامعہ عباسیہ بہاولپور کے حوالہ سے ایک وضاحت / سودی نظام کے خلاف قومی اسمبلی میں بل

فیس بک پر میرے نام سے ایک پوسٹ چل رہی ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ جامعہ عباسیہ بہاولپور کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔ یہ پوسٹ میری نہیں ہے اور بات بھی خلاف واقعہ ہے۔ دراصل میں نے ایک وائس میسج میں بتایا تھا کہ درس نظامی کے ایک بڑے ادارہ جامعہ عباسیہ بہاولپور کو صدر محمد ایوب خان مرحوم کے دور حکومت میں محکمہ تعلیم کی تحویل میں دیا گیا تھا، اور اسے اسلامی یونیورسٹی کا نام دے کر عصری تعلیم اور درس نظامی کو یکجا کر کے کچھ عرصہ چلایا گیا تھا، مگر آہستہ آہستہ درس نظامی کے پورے نصاب کو اس سے خارج کر دیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ مئی ۲۰۱۹ء

سندھ میں اسلام قبول کرنے والے ہندوؤں کا مسئلہ

بھرچونڈی شریف کا نام سامنے آتے ہی سرِ نیاز خودبخود عقیدت سے خم ہو جاتا ہے کہ سندھ کی اس عظیم خانقاہ کے بانی عارف باللہ حضرت حافظ محمد صدیق قادریؒ ان اکابر صوفیائے کرام میں سے ہیں جنہوں نے مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کو اللہ تعالیٰ کے ذکر اور جناب نبی اکرم صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی محبت کا خوگر بنانے کے ساتھ ساتھ حریت فکر اور آزادیٔ وطن کے جذبات سے بھی مسلسل روشناس رکھا۔ جبکہ ہمارے لیے اس خانقاہ کے ساتھ بے پایاں عقیدت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ضلع سیالکوٹ کے ایک نو مسلم نوجوان کو جو بوٹا سنگھ سے عبید اللہ بنا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم مئی ۲۰۱۹ء

مانسہرہ میں ’’ناموس رسالتؐ ملین مارچ‘‘

ملک بھر میں جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کی تنظیم نو کا کام جاری ہے، رکن سازی کے بعد مرحلہ وار انتخابات کا سلسلہ چل رہا ہے اور مرکزی و صوبائی جماعتی انتخابات کی طرف پیشرفت ہو رہی ہے، اس کے ساتھ ہی ’’تحفظ ناموس رسالتؐ ملین مارچ‘‘ کے عنوان سے اجتماعات بھی تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں اور ایک درجن کے لگ بھگ شہروں میں کامیاب عوامی ریلیوں کے بعد اب ۲۸ اپریل کو مانسہرہ میں بڑا عوامی مظاہرہ کرنے کی تیاریاں نظر آرہی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ اپریل ۲۰۱۹ء

قرآن و سنت کی دستوری بالادستی

روزنامہ ایکسپریس گوجرانوالہ (۱۸ جنوری ۲۰۱۲ء) کی خبر کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محترم جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ہے کہ اگر کوئی قانون قرآن و سنت کے کسی قانون کے درمیان حائل ہے تو اس کے لیے وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے ایک رٹ درخواست کی سماعت کے دوران کہی جس میں درخواست گزارنے استدعا کی ہے کہ قوانین کو اسلامی رنگ میں ڈھالنے کے لیے قراردادِ مقاصد کے تحت قرآن و سنت کے احکام کو ملکی قوانین کے طور پر نافذ کرنے کا حکم دیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۲ء

قومی خواتین کمیشن کا قیام

روزنامہ نئی بات لاہور (۲۰ جنوری ۲۰۱۲ء) میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق قومی اسمبلی نے گزشتہ روز ’’قومی کمیشن برائے خواتین‘‘ کے قیام کا بل منظور کر لیا ہے جو وزیر اعظم کے مشیر برائے انسانی حقوق مصطفٰی نواز کھوکھر نے پیش کیا اور اسے اپوزیشن کی بعض ترامیم کو شامل کرنے کے بعد متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اس قانون کے مطابق حکومت پاکستان ’’قومی کمیشن برائے خواتین‘‘ قائم کرے گی جس میں ہر صوبہ سے دو جبکہ وفاق، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت و بلتستان کا ایک ایک نمائندہ شامل ہو گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۲ء

افغان طالبان کی استقامت کو سلام

روزنامہ پاکستان لاہور میں ۱۴ جنوری ۲۰۱۲ء کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس کے ایک ٹاپ سیکرٹ جائزے میں خبردار کیا گیا ہے کہ طالبان نے اقتدار حاصل کرنے اور دوبارہ سخت مذہبی قوانین نافذ کرنے کے مقصد کو ترک نہیں کیا۔ اس جائزے نے اوبامہ انتظامیہ کی طرف سے کابل اور شورش پسندوں کے درمیان امن معاہدہ کرانے کے لیے جو کوششیں کی جا رہی ہیں، ان کی کامیابی کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کر دیے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

فروری ۲۰۱۲ء

انسانی اسمگلنگ اور غلامی کی نئی شکلیں

مغربی ملکوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے انسانی معاشرہ سے غلامی کو ختم کر دیا ہے اور انسان کو وہ عزت فراہم کر دی ہے جس کا وہ مستحق ہے۔ لیکن یہ دعویٰ صرف اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر اور اس کی فائلوں میں درج ہے، جبکہ اس کی عملی صورت یہ ہے کہ لاکھوں انسانوں کو آج بھی عالمی سطح کے منظم ادارے ورغلا کر اور دوسرے ملکوں میں بہتر روزگار کی فراہمی کی لالچ دے کر تکنیکی طور پر غلام بنا لیتے ہیں اور پھر ان سے غلاموں کی طرح ہی کام لیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۰۹ء

موسمی تبدیلیاں اور دنیا کو درپیش خطرات

سہ روزہ ’’دعوت‘‘ نئی دہلی میں ۲۸ جولائی ۲۰۱۱ء کو شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق: ’’اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے افسر رثم سٹائز نے کہا ہے کہ موسمی تبدیلیوں کے باعث مستقبل میں امن اور سکیورٹی کو خطرہ لاحق ہے کیونکہ اس سے قدرتی آفات میں اضافہ ہو گا اور ان آفات کی وجہ سے آنے والی دہائیوں میں بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۱۱ء

جنوبی سوڈان کی آزادی اور سوڈان کا مستقبل

اقوام متحدہ کی طرف سے ’’جنوبی سوڈان‘‘ کو ایک آزاد اور خود مختار ملک کے طور پر رکنیت دینے کے فیصلے کے ساتھ ہی سوڈان کی پہلی تقسیم مکمل ہو گئی ہے اور دوسری تقسیم کی طرف پیشرفت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سوڈان جو افریقہ کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا مسلمان ملک تھا نسلی اعتبار سے تین اکائیوں پر مشتمل ہے: (۱) شمالی سوڈان، جہاں عرب مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ (۲) جنوبی سوڈان جہاں مسیحیوں اور روح پرست افریقی قبائل کی اکثریت ہے۔ (۳) اور مغربی سوڈان جہاں افریقی مسلمان آباد ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۱۱ء

انٹرنیشنل کرائسس گروپ کا پاکستان میں شرعی قوانین ختم کرنے کا مطالبہ

روزنامہ جنگ لاہور میں ۲۰ دسمبر ۲۰۱۱ء کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملاحظہ فرمائیے! ’’اسلام آباد (طاہر خلیل) پاکستان پر دباؤ بڑھانے کے ایک اور حربہ کے طور پر برسلز میں قائم مغربی ترجمان انٹرنیشنل کرائسس گروپ نے وفاقی شرعی عدالت کو ختم اور اسلامی نظریاتی کونسل کے اختیارات محدود کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ آئی سی جی نے ’’پاکستان میں اسلامی پارٹیاں‘‘ کے عنوان سے رپورٹ جاری کر دی ہے۔ تازہ رپورٹ میں جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمن)، جمعیت علمائے اسلام (سمیع الحق) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۲ء

خواتین کے حقوق کا بل

روزنامہ اسلام لاہور (۲۳ دسمبر ۲۰۱۱ء) کی ایک خبر کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینٹ کے منظور کردہ خواتین کے حقوق کے بل پر دستخط کر دیے ہیں جس سے یہ بل قانون کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔یہ قانون پارلیمنٹ کے منظور کردہ دو مسودوں پر مشتمل ہے جس کے مطابق: خواتین کی جبری شادی پر ۳ سے ۷ سال کی سزا ہو گی۔ خواتین کو وراثت سے محروم کرنے پر ۵ سے ۱۰ سال سزا ہو گی اور دس لاکھ روپے جرمانہ ہو گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۲ء

بے حیائی کا مسلسل فروغ اور ہماری کوتاہیاں

روزنامہ پاکستان لاہور ۲۳ دسمبر ۲۰۱۱ء کی ایک خبر کے مطابق بھارت کی ایک مسلمان تنظیم ’’ آل انڈیا مسلم کمیٹی‘‘ نے ایک معروف پاکستانی اداکارہ کی شرمناک حرکات کے باعث اسے مسلم کمیونٹی سے خارج قرار دے کر بھارتی مسلمانوں سے اس کے سماجی بائیکاٹ کی اپیل کی ہے، کمیٹی کے بیان کے مطابق پاکستانی اداکارہ کی قابل اعتراض اور نازیبا تصاویر اور ریئلٹی شو میں نکاح کی توہین کا رویہ اسلامی معاشرے میں منفی رجحانات کو فروغ دے سکتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۲ء

تعلیمی نظام کے حوالہ سے چیف جسٹس پاکستان کے ارشادات

چیف جسٹس آف پاکستان محترم جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے نجی تعلیمی اداروں کی فیسوں میں اضافہ کے بارے میں کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ۷۰ سال ہو گئے ہیں لیکن وطن عزیز میں تعلیم کو وہ اہمیت نہیں دی گئی جو دینی چاہیے تھی، ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں، پاکستان میں تعلیم، تعلیم اور صرف تعلیم کے حوالہ سے آگاہی کی مہم چلائی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پرائیویٹ اسکولوں کے معاملہ کو سن لیں اس کے بعد معاملہ حکومت کے ساتھ ہوگا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ اپریل ۲۰۱۹ء

میمو کمیشن اور منصور اعجاز

ان دنوں میمو کمیشن کا اجلاس جاری ہے اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ منصور اعجاز لندن سے اپنا بیان ریکارڈ کرا رہے ہیں جن کا کہنا ہے کہ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو انتہا پسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے امریکہ سے امداد طلب کی تھی اور پاکستان کے آرمی چیف کو ان کے منصب سے الگ کرانے کی تحریک کی تھی۔ میمو کمیشن کی کاروائی جاری ہے اس لیے ہم ان امور کے بارے میں کچھ عرض کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۱۲ء

بلوچستان کی صورتحال اور لمحۂ فکریہ

دفاع پاکستان کونسل نے ۲۷ فروری کو کوئٹہ میں بلوچستان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق اور دیگر راہنما مسلسل متحرک ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بلوچستان پر اے پی سی منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس کی تیاریاں جاری ہیں۔ادھر امریکی کانگریس میں بلوچستان کو خودمختاری دیے جانے کی قرارداد پیش ہوئی ہے جس پر پاکستان کے سرکاری و غیر سرکاری حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۱۲ء

ویلنٹائن ڈے کے دو مناظر

۱۴ فروری کو دنیا بھر میں ’’ویلنٹائن ڈے ‘‘ منایا گیا اور پاکستان میں بھی اس عنوان سے محبت کے نام پر بے حیائی کے مختلف مناظر دیکھنے میں آئے جن میں سے ایک منظر روزنامہ ایکسپریس گوجرانوالہ (۱۵ فروری ۲۰۱۲ء) کے مطابق یہ ہے کہ: ’’جلال پور جٹاں میں دوشیزہ نے ویلنٹائن ڈے پر پھول پیش نہ کرنے پر منگیتر کی بھرے بازار میں پٹائی کر دی۔ جبکہ سمبڑیال میں طالبہ نے پھول پیش کرنے پر دو منچلوں کی چھترول کر دی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۱۲ء

تجارت میں عورت کی نمائش اور تضحیک

روزنامہ جنگ لاہور (۱۳ فروری ۲۰۱۲ء) کی ایک خبر کے مطابق جیو ٹی وی کے پروگرام ’’عوام کی عدالت‘‘ میں جیوری نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ۶۵ فیصد کی واضح اکثریت کے ساتھ یہ تسلیم کیا ہے کہ اشتہارات میں عورت کی غیر ضروری نمائش خواتین کی تضحیک ہے۔ اس موضوع پر عوام کو رائے دینے کے لیے کہا گیا تھا جس پر اس قرارداد کے حق میں اور اس کے خلاف لوگوں نے رائے دی اور جیوری کے مطابق ۶۵ فیصد عوام نے اس موقف سے اتفاق کیا کہ اشتہارات میں عورت کی نمائش اس کی تضحیک ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مارچ ۲۰۱۲ء

چند دینی تقریبات میں شرکت

۱۴ اپریل اتوار کا دن خاصا مصروف گزرا، حسب معمول فجر کی نماز الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ میں پڑھا کر مختصر درس دیا اور حافظ شاہد میر کے ہمراہ اسلام آباد روانہ ہوگیا جہاں ادارہ علوم اسلامی بھارہ کہو میں مولانا جہانگیر محمود کے ادارہ ’’ینگ علماء لیڈر شپ پروگرام‘‘ کے تحت علماء کرام کے لیے تربیتی ورکشاپ ہو رہی ہے۔ میں نے دس سے بارہ بجے تک کی نشست میں شرکت کی اور علماء کرام سے معاشرتی قیادت کے حوالہ سے کچھ گزارشات کیں جن کا خلاصہ یہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ اپریل ۲۰۱۹ء

یورپ کی سب سے بڑی مسجد بنانے کا اعلان

نیویارک سے اردو میں شائع ہونے والے جریدہ ہفت روزہ ’’ایشیا ٹربیون‘‘ کے ۲۴ نومبر کے شمارہ میں خبر شائع ہوئی ہے کہ: ’’سوئیٹزرلینڈ میں مساجد اور ان کے میناروں کے خلاف مہم چلانے والے معروف سیاستدان نے قبول اسلام کے بعد اب سوئیٹزرلینڈ میں یورپ کی سب سے بڑی مسجد بنانے کا اعلان کر دیا ہے جس کے مینار سوئیٹزرلینڈ میں واقع کسی بھی مسجد سے بلند ہوں گے۔ سوئس پیپلز پارٹی ایس وی پی سے وابستہ ڈینئیل اسٹریج کی جانب سے قبول اسلام پر مقامی تنظیموں نے تحفظات کا اظہار کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۱۱ء

ماڈل دینی مدرسوں کا حشر

جنرل پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں دینی مدارس کے معاشرتی کردار کا ماحول تبدیل کرنے کے لیے سرکاری سطح پر متوازی ماڈل دینی مدارس کے قیام کا منصوبہ بنایا گیا تھا اور کروڑوں روپے خرچ کر کے چند ماڈل دینی مدارس تعمیر کیے گئے تھے جن میں اساتذہ اور طلبہ کے لیے سہولتوں اور مفادات کے پرکشش اعلانات بھی ہوئے تھے۔ مگر ان ماڈل مدرسوں کا کیا حشر ہوا؟ اس کی جھلک روزنامہ ایکسپریس گوجرانوالہ میں ۲۵ ستمبر کو شائع ہونے والی اس رپورٹ میں ملاحظہ کی جا سکتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۱۱ء

دینی مدارس کے خلاف مغربی حکمرانوں کی مہم

سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلئیر مبینہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسٹر جارج ڈبلیو بش کے سب سے بڑے اتحادی رہے ہیں اور انہوں نے عراق اور افغانستان پر اتحادی فوجوں کی لشکر کشی کا ہمیشہ دفاع کیا ہے۔ مگر جب یہ حقیقت سامنے آئی کہ عراق پر فوج کشی ممنوعہ ہتھیاروں کی موجودگی کے جس الزام میں کی گئی تھی، وہ غلط ثابت ہوا ہے اور عراق میں کہیں بھی اس قسم کے ممنوعہ ہتھیاروں کا سراغ نہیں ملا، تو مسٹر ٹونی بلیئر نے اس حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ کہا تھا کہ اس کے باوجود عراق پر ہمارا حملہ ضروری تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۱۱ء

ایران میں زواج متعہ کا قانونی فروغ

نیویارک سے شائع ہونے والے عربی جریدہ ’’غربۃ‘‘ نے ۱۱ نومبر ۲۰۱۱ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ ایرانی حکومت نے نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی پر قابو پانے کے لیے زواج مؤقت (متعہ) کو قانونی حیثیت دینے کا اعلان کیا ہے اور عام شاہراہوں پر اس مقصد کے لیے مراکز قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ خبر کے مطابق ان مراکز کو ’’بیوت العفاف‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور ایک سرکاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ غیر رسمی جنسی تعلقات کو کنٹرول کرنے کی غرض سے ’’زواج مؤقت‘‘ کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۱۱ء

شادی کے مقدس بندھن کا مذاق نہ اڑایا جائے

چند ماہ قبل جس روز اسلام آباد کے امریکی سفارت خانے میں پاکستانی ہم جنس پرستوں کا اجتماع ہوا، اسی روز نیویارک میں سینکڑوں ہم جنس مرد جوڑے ایک دوسرے کے ساتھ شادی کے قانونی بندھن میں بندھے تھے اور نیویارک کے میئر نے اس تقریب کی صدارت کی تھی۔ جبکہ مرد اور عورت کی فطری شادیوں کی صورتحال یہ ہے کہ روزنامہ پاکستان لاہور نے ۲۵ ستمبر کو یہ خبر شائع کی ہے: ’’لاس اینجلس (اے پی پی) انجلینا جولی اور بریڈ پٹ کے بچوں نے ان پر شادی کرنے کا دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

نومبر ۲۰۱۱ء

نفاذ شریعت کے لیے مسیحی مصری راہنما کا مطالبہ

ہیوسٹن (امریکہ) سے شائع ہونے والے عربی جریدہ ’’اعداد‘‘ نے ۲۹ جون ۲۰۱۱ء کی اشاعت میں خبر دی ہے کہ عرب جمہوریہ مصر میں حال ہی میں ابھر نے والی عوامی تحریک ’’الحریۃ والعدالۃ‘‘ کے ایک مسیحی راہنما ناجی نجیب نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں اسلامی شریعت کے قوانین نافذ کیے جائیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ نفاذِ شریعت سے ڈرنے اور خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے اس لیے کہ ’’لا خوف من تطبیق الحدود الاسلامیۃ فاذا کان السارق جزاءہ ان تقطع یدہ فلتقطع والقاتل یقتل‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۱۱ء

پاکستان میں کرپشن کی حکمرانی

ہفت روزہ ’’پاکستان پوسٹ‘‘ (ہیوسٹن، امریکہ) نے ۱۴ جولائی ۲۰۱۱ء کے شمارے میں یہ خبر شائع کی ہے کہ عالمی ادارہ ’’ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل‘‘ نے ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ تین سال کے دوران کرپشن میں چار سو گنا اضافہ ہوا ہے اور اس سے قومی خزانہ کو تین ہزار ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے حکومتی اداروں میں کرپشن اپنے عروج پر ہے اور وزراء اور اعلیٰ سیاسی شخصیات کی کرپشن کی کہانیاں زبان زد عوام ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۱۱ء

امریکی سفارت خانے میں ہم جنس پرستوں کی تقریب

۲۶ جون ۲۰۱۱ء کو اسلام آباد کے امریکی سفارت خانے میں منعقد ہونے والی پاکستانی ہم جنس پرستوں کی تقریب کے حوالے سے ملک کے مذہبی حلقوں کا احتجاج جاری ہے اور اس سلسلہ میں عوامی مظاہروں کے ساتھ ساتھ احتجاجی بیانات کے ذریعہ بھی پاکستانی عوام کے جذبات کا اظہار کیا جا رہا ہے لیکن امریکی سفارت خانے یا امریکی حکومت کی طرف سے اس سلسلہ میں کسی ندامت یا افسوس کی ضرورت محسوس نہیں کی جا رہی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۱۱ء

سوئس بینکوں میں پاکستانیوں کی ۹۷ ارب ڈالر کی رقم

روزنامہ پاکستان لاہور (۱۹ ستمبر ۲۰۱۱ء) کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ: ’’سوئس بینک کے ایک ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ سوئس بینکوں میں پاکستان کی ۹۷ ارب ڈالر کی رقم پڑی ہے، پاکستانی غریب ہیں لیکن پاکستان غریب نہیں ہے کیونکہ پاکستان کے ۹۷ ارب ڈالر کی رقم سوئٹزرلینڈ کے بینکوں میں ڈیپازٹ ہیں۔ اگر اس رقم کو استعمال کیا جائے تو پاکستان جیسا ملک اس رقم سے ۳۰ سال تک ٹیکس فری بجٹ بنا سکتا ہے، تمام پاکستانیوں کو چھ کروڑ ملازمتیں دی جا سکتی ہیں، کسی بھی دیہات سے اسلام آباد تک دو رویہ سڑکیں تعمیر کی جا سکتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۱۱ء

کرپشن کے خلاف مہم اور اصل ضرورت

گزشتہ روز (۲۱ ستمبر ۲۰۱۱ء ) گوجرانوالہ کے مختلف طبقات کے سرکردہ لوگوں نے کرپشن کے خلاف ایک ’’واک‘‘ کا اہتمام کیا جس میں سرکردہ سیاستدان حضرات، تاجر راہنماؤں، وکلاء، ڈاکٹر صاحبان، علماء کرام و تعلیمی اداروں کے سربراہوں، سرکاری افسران، صحافیوں، اساتذہ، خواتین، طلبہ اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس واک کا اہتمام گوجرانوالہ تھنکرز فورم نے ڈی آئی جی پولیس (ویلفیئر) ذوالفقار احمد چیمہ کی سرکردگی میں کیا اور یہ حضرات پیدل مارچ کرتے ہوئے جنرل بس اسٹینڈ سے ماڈل ٹاؤن کی مکرم مسجد تک گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۱۱ء

دیوبندیت! ایک عالمی فکری تحریک

روزنامہ اسلام لاہور (۱۰ ستمبر ۲۰۱۱ء) کی ایک خبر کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں ’’عالمگیر دیوبندیت اور تبلیغی جماعت‘‘ کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد ہوا، معروف جرمن اسکالر اور کراس روڈ ایشیا پروجیکٹ (زنیٹرم ماڈرنر اورینٹ) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈائرچ ریٹز نے سیمینار کے موضوع کے حوالہ سے خطاب کیا۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر ممتاز احمد، نائب صدر ڈاکٹر ظفر اسحاق انصاری، ڈائریکٹر جنرل دعوۃ اکیڈمی صاحبزادہ ساجد الرحمن سمیت اساتذہ، انتظامی افسران، ملازمین اور طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۱۱ء

کراچی کا سفر اور جامعہ دارالعلوم میں حاضری

۶ تا ۱۰ اپریل پانچ روز کراچی میں قیام رہا اور مختلف دینی اداروں میں حاضری کے علاوہ معہد الخلیل الاسلامی کے زیر اہتمام ’’حجۃ اللہ البالغۃ‘‘ کے حوالہ سے سات کے لگ بھگ محاضرات میں گفتگو کا موقع ملا جن کا عنوان اگرچہ دروس کا تھا مگر وہ زیادہ تر حجۃ اللہ البالغۃ کے بعض مضامین کے بارے میں میرے تاثرات و محسوسات اور تعبیرات پر مشتمل تھے۔ مولانا محمد یحیٰی مدنی اور مولانا محمد مدنی کی توجہ اور محنت سے علماء کرام اور اساتذہ کی بڑی تعداد شریک تھی اور انہوں نے بہت دلچسپی کے ساتھ میری گزارشات کو سنا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۳ اپریل ۲۰۱۹ء

’’حجۃ اللہ البالغۃ‘‘ پر چند تعارفی دروس

معہد الخلیل الاسلامی بہادر آباد کراچی کے رئیس مولانا محمد الیاس مدنی کا ارشاد تھا کہ حضرت امام ولی اللہ دہلویؒ کی معرکۃ الآراء کتاب ’’حجۃ اللہ البالغۃ‘‘ پر ان کے ہاں کچھ تعارفی دروس کا اہتمام ہو جائے، ملک کے مختلف علاقوں کے دیگر متعدد احباب کی طرف سے بھی ایک عرصہ سے یہ فرمائش جاری ہے۔ خود میرا حال یہ ہے کہ، کسی تکلف کے بغیر، خود کو اس کا پوری طرح اہل نہیں سمجھتا اور بہت سے امور میں تشنگی محسوس کرتا ہوں۔ لیکن اس کی دن بدن بڑھتی ہوئی ضرورت و اہمیت کے باوجود اس سلسلہ میں ایسے عمومی دائرے میں اس کی تکمیل کا کوئی ماحول دکھائی نہیں دیتا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ اپریل ۲۰۱۹ء

جے یو آئی کے مرکزی ناظم نشر و اشاعت سے انٹرویو

مولانا زاہد الراشدی جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے مرکزی ناظم نشر و اشاعت، پاکستان قومی اتحاد پنجاب کے جنرل سیکرٹری، اور جمعیۃ کی مرکزی ٹیم کے جواں سال و فعال رہنما ہیں۔ یوں تو آپ گزشتہ کئی سالوں سے جمعیۃ علماء اسلام کو ملک کی ایک منظم و منضبط جماعت بنانے کے لیے سرگرم عمل ہیں لیکن گزشتہ تین سالوں میں آپ نے جماعت کی تنظیم نو کے سلسلہ میں بڑی تیزی سے ملک کو کھنگال کر رکھ دیا، ملک کے بڑے بڑے شہروں سے لے کر دیہاتوں کے ابتدائی یونٹ تک کے جماعتی کارکنوں سے فردًا فردًا رابطہ قائم کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ مئی ۱۹۷۹ء

شریعت سے ہم آہنگ معاشی نظام

روزنامہ پاکستان لاہور میں شائع شدہ ۲۴ جون ۲۰۱۱ء کی ایک خبر کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر جناب یاسمین انور نے کہا ہے کہ پاکستان میں کاروباری خطرات سے نمٹنے کے لیے شریعت سے ہم آہنگ ٹھوس نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے جس سے اسلامی بینک اور ان کے صارفین دونوں حقیقی کاروباری خطرات کم کرنے کے قابل ہو سکیں گے۔ گزشتہ روز کراچی میں ’’اسلامی مالیات میں پیش بندی اور پیش بندی کا معاہدہ‘‘ کے موضوع پر ایک ورکشاپ کا آغاز ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۱۱ء

اسلامی نظام اور پاکستانی عوام کے جذبات

سہ روزہ ’’دعوت‘‘ نئی دہلی نے ۵ جون ۲۰۱۱ء کے شمارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق انٹرنیشنل سروے ایجنسی ’’گیلپ انٹرنیشنل‘‘ نے حال ہی میں اسلامی نظام کے بارے میں پاکستانی عوام کے خیالات و جذبات معلوم کرنے کے لیے سروے کا اہتمام کیا جس کے نتیجہ میں پاکستان کے ۶۷ فیصد عوام نے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی خواہش کی ہے، ۲۰ فیصد لوگوں نے کسی رائے کا اظہار نہیں کیا، جبکہ ۱۳ فیصد کی رائے یہ ہے کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۷ء

بنگلہ دیش کا سرکاری مذہب

روزنامہ ایکسپریس گوجرانوالہ ۲۲ جون ۲۰۱۱ء کی خبر کے مطابق بنگلہ دیش کے وزیر جناب شفیق احمد نے اعلان کیا ہے کہ بنگلہ دیش کا سرکاری مذہب اسلام رہے گا اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ ۱۹۷۱ء میں اسلامی جمہوریہ پاکستان سے الگ ہو کر مشرقی پاکستان کے عوام نے جب بنگلہ دیش کے نام پر اپنی الگ اور آزاد ریاست قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا تو اسے ایک سیکولر ریاست کی حیثیت دی گئی تھی اور بنگلہ دیش کے قائد شیخ مجیب الرحمن مرحوم نے اعلان کیا تھا کہ یہ نئی ریاست سیکولر بنیادوں پر اپنے نئے سفر کا آغاز کرے گی۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۱۱ء

خلافت و امامت: اہل سنت اور اہل تشیع کا بنیادی اختلاف

جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں دورۂ حدیث کے طلبہ کے لیے ہر جمعرات کو ایک تعلیمی گھنٹہ فکری نوعیت کے مسائل اور حالات حاضرہ کے لیے مخصوص ہوتا ہے۔ اس سال پہلی اور دوسری سہ ماہی کے دوران مختلف ادیان کے تعارف اور ان کے بارے میں ضروری معلومات پر گفتگو ہوتی رہی، جبکہ شش ماہی امتحان کے بعد سالانہ امتحان تک انسانی حقوق اور اسلامی تعلیمات کے حوالہ سے مسلمانوں اور اہل مغرب کے درمیان جاری فکری تہذیبی کشمکش سے متعلقہ چند امور پر گفتگو ہوگی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۱ء

سرکردہ علماء کرام کے ساتھ آرمی چیف کی ایک خوشگوار نشست

چیف آف آرمی اسٹاف محترم جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ گزشتہ روز زندگی میں دوسری ملاقات کا موقع ملا، پہلی ملاقات اس وقت ہوئی تھی جب انہوں نے سپہ سالار کا منصب سنبھالنے کے بعد اپنے آبائی شہر گکھڑ ضلع گوجرانوالہ کے سرکردہ شہریوں کے ساتھ گوجرانوالہ کینٹ میں اجتماعی نشست کی تو میں بھی اس میں شامل تھا اور اس کے تاثرات اسی کالم میں عرض کر دیے تھے کہ صاف گو اور بے تکلف آدمی ہیں اور بات کہنے کے ساتھ ساتھ سننے کا حوصلہ بھی رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ اپریل ۲۰۱۹ء

قومی رواداری کے عنوان پر ایک اہم سیمینار

۲۷ مارچ کو اسلام آباد میں ایک اہم سیمینار میں شرکت کا موقع ملا جس کا اہتمام سابق وفاقی وزیر مملکت برائے مذہبی امور صاحبزادہ پیر سید محمد امین الحسنات شاہ نے کیا اور انہی کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ ۔ ۔ ۔ ’’اعلامیہ (میثاق پاکستان)۔ بتاریخ ۲۷ مارچ ۲۰۱۹ء، اسلام آباد ہوٹل، اسلام آباد۔ پاکستان میں امن اور رواداری کے فروغ کے لیے مختلف سیاسی، مذہبی، سماجی حلقوں کی طرف سے متفقہ طور پر جاری کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ مارچ ۲۰۱۹ء

حضرت الامیر کے انقلابی اعلانات اور ہماری ذمہ داریاں

حضرت الامیر مولانا محمد عبد اللہ درخواستی دامت برکاتہم نے یکم مئی کی محنت کش کانفرنسوں، جماعتی انتخابات کے نظام الاوقات میں تبدیلی اور ستمبر کے آخر میں کل پاکستان نظام مصطفٰی کانفرنس کے بارے میں جو انقلابی اعلانات فرمائے ہیں وہ اخبارات میں آپ حضرات پڑھ چکے ہوں گے، اس سلسلہ میں ملک بھر کے جماعتی احباب اور شاخوں سے گزارش ہے کہ وہ ان اعلانات کی اہمیت کے پیش نظر ان پر عملدرآمد کی طرف خصوصی توجہ دیں اور مندرجہ ذیل گزارشات کا بطور خاص خیال رکھیں۔ مکمل تحریر

۴ مئی ۱۹۷۹ء

گوجرانوالہ میں مدارس پر چھاپے اور علماء کرام کی گرفتاریاں

چند روز قبل گوجرانوالہ میں ریل بازار کی پولیس چوکی میں علی الصبح بم دھماکے کے بعد مقامی پولیس نے دینی مدارس پر چھاپوں اور علماء کرام و دینی کارکنوں کی گرفتاریوں کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے اور اس پر مسلسل احتجاج کیا جا رہا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری نے جلیل ٹاؤن میں واقع دارالعلوم گوجرانوالہ کا محاصرہ کر لیا جو کم و بیش چار گھنٹے جاری رہا، اس دوران طلبہ کے کمروں اور اساتذہ کی رہائش گاہوں کی لیڈی پولیس اور سراغرساں کتوں کے ذریعہ تفصیلی تلاشی کی گئی۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۱۱ء

اسلام کے بارے میں مسلم حکمرانوں کا افسوسناک طرزعمل

سہ روزہ ’’دعوت‘‘ دہلی ۱۶ مارچ ۲۰۱۱ء میں شائع شدہ ایک خبر کے مطابق مصر کے سابق مفتی اعظم ڈاکٹر نصر فرید الواصل نے بتایا ہے کہ مصر کے سابق صدر حسنی مبارک نے ان پر اسرائیل کو قدرتی گیس کی فروخت کے حق میں فتویٰ دینے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ایک عربی ٹی وی ’’الحیاۃ ‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق مصری مفتی اعظم نے کہا ہے کہ حسنی مبارک کی طرف سے ان پر کئی مرتبہ یہ دباؤ ڈالا گیا کہ وہ قاہرہ اور تل ابیب کے درمیان طے پانے والے تمام معاہدوں کے حق میں مہر تصدیق ثبت کریں اور اسلام کی رو سے انہیں جائز قرار دیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۱۱ء

قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی مذموم کاروائی

امریکی پادری ٹیری جونز کی طرف سے قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی مذموم کاروائی کے بعد پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جن میں ہر طبقہ کے لوگ شریک ہو رہے ہیں اور امریکی پادری کی مذمت کرتے ہوئے امریکی حکومت سے اس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جبکہ صدر پاکستان جناب آصف علی زرداری نے بھی امریکی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس ملعون پادری کے خلاف کاروائی کرے کیونکہ اس نے یہ شرمناک حرکت کر کے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان مکافرت کو بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۱۱ء

قاری محمد عبد اللہؒ کی وفات

گزشتہ دنوں جامعہ نصرۃ العلوم کے شعبہ حفظ کے سابق صدر مدرس قاری محمد عبد اللہ صاحبؒ طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ وہ ہمارے پرانے ساتھی اور رفیق کار تھے، ان کا تعلق منڈیالہ تیگہ کے قریب بستی کوٹلی ناگرہ سے تھا، ان کے والد محترم حاجی عبد الکریم صاحبؒ جمعیۃ علماء اسلام کے سر گرم حضرات میں سے تھے اور مفتی شہر حضرت مولانا مفتی عبد الواحد صاحبؒ اور امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کے ساتھ خصوصی تعلق رکھتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۱ء

قومی خود مختاری کا سوال اور ہماری سیاسی قیادت

مسلسل ڈرون حملوں نے تو اسلامی جمہوریہ پاکستان کی قومی خود مختاری پر پہلے ہی سوالیہ نشان لگا رکھا تھا مگر شیخ اسامہ بن لادن شہید ؒ کے حوالہ سے ’’ایبٹ آباد آپریشن ‘‘نے اس سوالیہ پہلو کو اور زیادہ نمایاں کر دیا ہے اور پوری قوم وطن عزیز کی خود مختاری کی اس شرمناک پامالی پر چیخ اٹھی ہے۔ پوری قوم مضطرب ہے، بے چین ہے اور ایک ’’اتحادی‘‘ کی اس حرکت پر تلملا رہی ہے مگر حکومتی پالیسیوں کے تسلسل میں کوئی فرق دیکھنے میں نہیں آرہا اور وہ پالیسیاں جن کو ملک کی عوام نے گزشتہ الیکشن میں کھلے بندوں اپنے ووٹوں کے ذریعے مسترد کر دیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۱ء

سائنسی ایجادات، نعمت یا مصیبت؟

بھارتی پنجاب میں آئینی طور پر قائم ’’خواتین کمیشن‘‘ کی خاتون چیئر پرسن گورودیوکور سنگھ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ: ’’تقریباً نوے فیصد نئے شادی شدہ مرد و عورت صرف اس لیے طلاق کا مطالبہ کرتے ہیں کہ لڑکا یا اس کے گھر والے سمجھتے ہیں کہ دلہن فون پر کسی دوسرے مرد سے بات کر رہی ہے جبکہ بیشتر معاملات میں حقیقت یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے سسرالی معاملات میں اپنے والدین سے مشورہ کر رہی ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۱ء

خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف میں رسول اکرمؐ کے موئے مبارک کی زیارت

خانقاہ سراجیہ شریف میں حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد، حضرت مولانا خواجہ عزیز احمد اور ملک بھر سے آئے ہوئے مختلف بزرگوں سے ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ بہت سے امور پر تبادلۂ خیالات کا موقع ملا اور خواجہ صاحب نے سب سے بڑی شفقت یہ فرمائی کہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک کی زیارت سے شاد کام کیا جو خانقاہ شریف میں پورے احترام و انتظام کے ساتھ محفوظ ہیں اور ہر سال ۲۶ رمضان المبارک کے دن خانقاہ میں آنے والے حضرات کو ان کی زیارت کرائی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ مارچ ۲۰۱۹ء

Pages