مولانا سلیم اللہ خانؒ اور مولانا عبد الحفیظ مکیؒ کی یاد میں تعزیتی نشستیں
شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم اللہ خانؒ اور پیر طریقت حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ کی یاد میں گوجرانوالہ میں منعقد ہونے والی دو تعزیتی نشستوں میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی۔ ۳ فروری کو مغرب کے بعد محمدی ٹاؤن کی جامع مسجد عثمان غنیؓ میں انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے راہنما مولانا حافظ گلزار احمد آزاد نے حضرت مولانا عبد الحفیظ مکیؒ کی خدمات کے تذکرہ کے لیے نشست کا اہتمام کر رکھا تھا جس میں مولانا پیر سید کفیل شاہ بخاری مولانا شاہ نواز فاروقی، مولانا حافظ امجد محمود معاویہ اور راقم الحروف نے خطاب کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خوش آمدید ڈونلڈ ٹرمپ!
مسٹر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج وائٹ ہاؤس میں اپنے عہدہ کا حلف اٹھا کر ریاستہائے متحدہ امریکہ کے پینتالیسویں صدر کی حیثیت سے دورِ صدارت کا آغاز کر دیا ہے۔ ان کا تعلق ری پبلکن پارٹی سے ہے اور وہ اپنے بعض متنازعہ بیانات کی وجہ سے منصبِ صدارت سنبھالنے سے پہلے ہی دنیا بھر میں مختلف النوع تبصروں اور تجزیوں کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران اپنی انفرادیت کو نمایاں کرنا شروع کر دیا تھا اور یہ تاثر قائم کرنے میں وہ ایک حد تک کامیاب رہے ہیں کہ ان کا دورِ صدارت امریکہ میں داخلی اور خارجی دونوں حوالوں سے تبدیلیوں کا دور ہوگا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فلسطین میں حماس کی حکومت
فلسطین کے حالیہ انتخابات میں حماس نے جو کامیابی حاصل کی ہے اس نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ فلسطین کے عوام آزادی کے لیے جنگ لڑنے والے مجاہدین کے ساتھ ہیں اور اپنے مستقبل کے حوالہ سے انہی پر اعتماد کرتے ہیں۔ مگر امریکہ اور اس کے حواریوں کو حماس کی اس کامیابی پر سخت پریشانی ہے اور وہ فلسطینی عوام کے اس جمہوری فیصلے کا احترام کرنے کی بجائے حماس کی حکومت کو ناکام بنانے کے لیے ابھی سے سرگرم عمل ہوگئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پتنگ بازی اور انسانی جانیں ‒ دینی مدارس میں غیر ملکی طلبہ
روزنامہ پاکستان لاہور ۲۴ فروری ۲۰۰۶ء کی خبر کے مطابق لاہور میں ایک اور دس سالہ بچہ پتنگ بازی کی نذر ہوگیا، تفصیل کے مطابق پیکو روڈ کا دس سالہ بچہ حمزہ اپنے گھر کے باہر کھڑا تھا کہ ایک پتنگ بجلی کی تاروں پر گری، اس کے ساتھ لٹکتی دھاتی تار سے چھو کر بچہ بری طرح جھلس گیا اور تھوڑی دیر کے بعد جاں بحق ہوگیا۔ اس دوران لاہور کے بعض شہریوں نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پتنگ بازی کے دھندے میں ملوث افراد کے لائسنس منسوخ کیے جائیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
توہین آمیز خاکوں کی اشاعت سے متعلق چند ضروری باتیں
ڈنمارک کے اخبار جیلنڈر پوسٹن میں جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز خاکے شائع ہونے پر مسلم امہ میں جو اضطراب اور بے چینی پیدا ہوئی ہے وہ دن بدن بڑھتی جا رہی ہے اور احتجاجی مظاہروں کا دائرہ مسلسل وسیع ہو رہا ہے- اخباری رپورٹوں کے مطابق اس روزنامہ نے باقاعدہ دعوت دے کر کارٹونسٹوں سے یہ خاکے بنوائے اور انہیں اہتمام کے ساتھ شائع کیا، اس پر ابتدا میں رسمی طور پر مختلف حلقوں کی طرف سے احتجاج ہوا جس کا کوئی نوٹس نہیں لیا گیا بلکہ یورپ کے بعض دیگر ملکوں کے اخبارات نے بھی یہ خاکے شائع کرنا شروع کر دیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ملک بھر کے احباب سے ایک ذاتی گزارش
ایک ذاتی نوعیت کے مسئلے کی طرف احباب کو توجہ دلانا چاہتا ہوں، وہ یہ کہ دینی اجتماعات اور پروگراموں میں حاضری طالب علمی کے دور سے میرا معمول رہی ہے اور ملک کا شاید ہی کوئی حصہ ایسا ہو جہاں میں نے اس سلسلے میں حاضری نہ دی ہو۔ یہ سلسلہ چالیس سال سے زیادہ عرصہ پر محیط ہے لیکن اب یہ معاملہ میری دسترس سے بتدریج نکلتا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحفظ ناموس رسالتؐ کے سلسلہ میں اہل علم کی ذمہ داری
جناب سرور کائنات حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کا ہر پہلو تاریخ کے حوالہ سے اہم اور قیامت تک کے لیے مشعل راہ ہے اسی لیے اس کے تحفظ اور اسے تاریخ کے ریکارڈ میں پوری تفصیل کے ساتھ لانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ لیکن اس میں سب سے زیادہ اہمیت ’’حجۃ الوداع‘‘ کو حاصل ہے اس لیے کہ اس روز جناب نبی اکرمؐ کے اس مشن کی عملی تکمیل ہوئی تھی جس کا اعلان آپؐ نے نبوت ملنے اور پہلی وحی نازل ہونے کے بعد صفا پہاڑی پر کھڑے ہو کر اہل مکہ کے سامنے کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کینیڈا میں خاندانی اسلامی قوانین پر پابندی کا فیصلہ
مدرسہ نصرۃ العلوم کی سالانہ تعطیلات کے دوران حسب معمول بیرونی سفر پر ہوں۔ ۳۰ اگست کو پروگرام کے مطابق مجھے لندن پہنچنا تھا جہاں مانچسٹر میں مولانا حافظ محمد اقبال رنگونی نے امام اعظم حضرت امام ابوحنیفہؒ کی سیرت وخدمات کے حوالہ سے کانفرنس رکھی ہوئی تھی اور گلاسگو میں بھی ایک کانفرنس کا اہتمام تھا۔ انڈیا سے مولانا مفتی سیف اللہ خالد رحمانی پہنچ چکے تھے، پاکستان سے مجھے شریک ہونا تھا مگر ٹریول ایجنٹ کی غفلت کے باعث آخر وقت تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ ان دنوں فلائٹوں پر بہت رش ہوتا ہے اور میری سیٹ اوکے نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
زلزلہ کی تباہ کاریاں ۔ چند توجہ طلب امور
۸ اکتوبر کے زلزلہ کی شدت اور سنگینی کا اس بات سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ اتنا عرصہ گزر جانے اور ملکی و عالمی سطح پر تمام ممکنہ اور میسر وسائل استعمال کیے جانے کے باوجود نہ تو نقصانات کا پورے طور پر تخمینہ لگایا جا سکا ہے، نہ تمام متاثرہ علاقوں تک رسائی ممکن ہو سکی ہے اور نہ ہی ملبہ میں دب جانے والے انسانوں کو زندہ یا مردہ وہاں سے نکال لینے کی کوئی صورت قابل عمل دکھائی دے رہی ہے۔ امدادی کاروائیاں جاری ہیں اور عالمی برادری، مسلم امہ اور پاکستانی قوم کی بھرپور نمائندگی ان امدادی کاروائیوں میں نظر آرہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغان طالبان کو شاہ محمود قریشی کا مشورہ
وزیرخارجہ جناب شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کا یہ موقف تسلیم کر لیا ہے کہ افغانستان میں امن و امان کے قیام کے لیے مذاکرات ہی مسئلہ کا واحد حل ہیں اور افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے افغان طالبان سے کہا ہے کہ انہیں ہتھیار چھوڑ کر مذاکرات کی طرف آنا ہوگا۔ افغان مسئلہ کے فوجی حل کے لیے امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے جو عسکری یلغار کی تھی اس کی ناکامی کا اعتراف خود امریکی جرنیل متعدد بار کر چکے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا اعظم طارق کا شریعت بل اور مسیحی اقلیت
ملت اسلامیہ پاکستان کے سربراہ مولانا محمد اعظم طارق نے قومی اسمبلی میں ’’شریعت بل‘‘ پیش کر رکھا ہے جس میں قرآن و سنت کو ملک کا سپریم لاء قرار دینے اور قرآن و سنت کے خلاف ملک میں رائج تمام قوانین ختم کرنے کی بات کی گئی ہے۔ اس شریعت بل کا مسودہ ان نصف درجن کے لگ بھگ شریعت بلوں سے ملتا جلتا ہے جو مختلف اوقات میں قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش ہوئے، ان پر سالہا سال تک بحث ہوئی اور ان ایوانوں میں منظور بھی ہوئے لیکن اس کے بعد پھر طاق نسیاں کی نذر ہوگئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شریعت ایکٹ اور گورنر سرحد
اخباری اطلاعات کے مطابق گورنر سرحد سید افتخار حسین شاہ نے سرحد اسمبلی کے متفقہ طور پر منظور کردہ ’’شریعت ایکٹ‘‘ پر ابھی تک دستخط نہیں کیے جبکہ سرحد کابینہ کے تجویز کردہ ’’حسبہ ایکٹ‘‘ کو اس اعتراض کے ساتھ واپس بھجوا دیا ہے کہ اس میں عدالتوں کو نظر انداز کیا گیا ہے اور آئینی حدود سے تجاوز کیا گیا ہے۔ سرحد اسمبلی نے شریعت ایکٹ ۷ جون ۲۰۰۳ء کو متفقہ طور پر منظور کیا تھا اور اس میں اپوزیشن کے ساتھ ساتھ اسمبلی کے اقلیتی ارکان نے بھی شریعت ایکٹ کی حمایت کی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسلم سربراہ کانفرنس، دنیائے اسلام کو مایوسی
گزشتہ دنوں مکہ مکرمہ میں مسلم سربراہ کانفرنس کا غیر معمولی اجلاس ہوا، اجلاس جس انداز سے بلایا گیا اور اسے غیر معمولی قرار دے کر اس کی جس طرح تشہیر کی گئی اس سے بہت سے مسلمانوں کو یہ خوش فہمی ہوگئی تھی کہ شاید مسلم حکمرانوں کو وقت کی ضروریات کا احساس ہوگیا ہے اور وہ مسلم امہ کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے کوئی سنجیدہ پروگرام تشکیل دینا چاہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایک اور جعلی امام مہدی کا ظہور
روزنامہ پاکستان لاہور ۱۷ دسمبر ۲۰۰۵ء کی خبر کے مطابق پولیس نے فیصل آباد میں مسلح آپریشن کے بعد ایک شخص شہباز احمد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ اس کا ایک ساتھی محمد شفیع پولیس کے ساتھ تصادم میں ہلاک ہوگیا ہے۔ شہباز احمد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس کا تعلق ریاض احمد گوہر شاہی سے تھا جس نے کچھ عرصہ قبل امام مہدی ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور کہا تھا کہ اس کی امریکہ کے ایک ہوٹل میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے ملاقات ہوئی ہے جو جلد ظاہر ہونے والے ہیں اور پھر دنیا پر ریاض گوہر شاہی کی حکمرانی ہوگی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نصاب تعلیم سے نماز سکھانے کا طریقہ خارج
وفاقی وزیر تعلیم جناب جاوید اشرف قاضی کے اس اعلان پر ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے کہ قومی نصاب تعلیم سے نماز پڑھنے کا طریقہ سکھانے کا مواد خارج کیا جا رہا ہے اس لیے کہ ان کے خیال میں بچوں کو نماز کا طریقہ سکھانا، والدین کی ذمہ داری ہے۔ متعدد دینی و سیاسی راہنماؤں نے اسے سیکولر ایجنڈے کا حصہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ قومی نصاب تعلیم سے دینی تعلیمات کے حصے کو بتدریج خارج کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور ایسا بیرونی اشاروں پر کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دنیائے اسلام میں امریکہ کا تشخص
روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ۱۴ دسمبر ۲۰۰۵ء کی اشاعت میں یہ خبر شائع کی ہے کہ امریکہ کے صدر جارج ڈبلیو بش نے تسلیم کیا ہے کہ امریکہ کو اس وقت مسلم دنیا میں اپنے تشخص کا مسئلہ درپیش ہے جسے بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات فلاڈیلفیا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ عرب ٹی وی مستقل طور پر یہ کہہ رہے ہیں کہ امریکہ اسلام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، امریکہ مسلمانوں کا ساتھ نہیں دے سکتا اور وہ ہماری دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اسلام کے خلاف جنگ قرار دے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وفاقی وزارت تعلیم کا ’’عذر گناہ بدتر از گناہ‘‘
روزنامہ پاکستان لاہور ۸ جنوری ۲۰۰۶ء کی ایک خبر کے مطابق وفاقی وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فرقہ وارانہ فسادات کے مکمل خاتمہ کے پیش نظر شمالی علاقہ جات میں نماز کے طریقہ ادائیگی کے بغیر نصاب رائج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ خبر میں بتایا گیا ہے کہ نماز کی ادائیگی کا طریقہ صرف پنجاب ٹیکسٹ بورڈ کی کتاب میں ہے جبکہ شمالی علاقہ جات کے تمام فرقے صوبہ سرحد میں متعارف کردہ کتاب پر متفق ہیں جس میں نماز کی ادائیگی کا کوئی طریقہ بیان نہیں کیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامی بینکاری کی طرف پیش رفت
ایک خبر کے مطابق ملک میں اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے اسلامک فنانشل سروسز انڈسٹری کے تحت دس سالہ پلان تشکیل دیا گیا ہے۔ اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک اور اسلامک فنانشل سروسز بورڈ کے مشترکہ تعاون سے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جائے گا، اسلامک فنانشل سروسز کو عالمی تناظر کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا جائے گا اور اسلامی بینکاری میں اجارہ، مضاربہ، مرابحہ، مشارکہ، قرض حسنہ، صدقہ، سکوک، تکافل، زکٰوۃ کے فروغ اور اسے لاگو کرنے کے لیے پالیسیاں وضع کی جا رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دنیا کا نقشہ اور اسرائیل
روزنامہ اسلام لاہور نے ۱۵ جنوری ۲۰۰۶ء کی اشاعت میں الفالائن کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ اقوام متحدہ میں امریکہ کے سفیر جان بولٹن نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کوفی عنان سے اس بات پر شدید احتجاج کیا ہے کہ گزشتہ دنوں فلسطینیوں کی حمایت میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران پیش کیے گئے دنیا کے نقشے میں اسرائیل کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔ امریکی سفیر کا کہنا ہے کہ اس وقت ایسے اقدام کرنا جب ایران اسرائیل کو دنیا سے مٹانے کے بیانات دے رہا ہے، انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مقاصد کے لیے اجتماعی جدوجہد کی ضرورت
گوجرانوالہ کی فضا اس حوالہ سے بحمد اللہ تعالٰی بہت بہتر ہے کہ کسی قومی، دینی یا شہری مسئلہ پر جب بھی ضرورت محسوس ہوتی ہے تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علماء کرام، دینی جماعتوں کے راہنما اور تاجر تنظیموں کے نمائندہ حضرات جمع ہو جاتے ہیں اور نہ صرف مشترکہ موقف طے کرتے ہیں بلکہ اس کا اجتماعی اظہار بھی کر دیتے ہیں۔ مرکزی جامع مسجد شیرانوالہ باغ گوجرانوالہ اس سلسلہ میں ہمیشہ سے مرکز چلی آرہی ہے جہاں بحمد اللہ تعالٰی گزشتہ نصف صدی سے میں خطابت کے فرائض سرانجام دے رہا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کے خلاف امریکی امداد
ہفت روزہ ضرب مومن کراچی نے ۲ تا ۸ مئی ۲۰۰۳ء کی اشاعت میں یہ رپورٹ شائع کی ہے کہ امریکہ نے امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان کی نئی نسل کو ان دینی مدارس میں جانے سے روک سکے گا جہاں سے مجاہدین اپنی تنظیموں میں نوجوانوں کو بھرتی کرتے ہیں۔ یو ایس ایڈ ایجنسی نے پاکستان میں اسکولوں کی تعمیر نو اور تعلیمی نظام کے استحکام کے لیے پانچ سال کا پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے تحت ایک ارب ڈالر کی امداد دی جائے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان میں ہیروئن کا کاروبار
روزنامہ اوصاف اسلام آباد نے ۷ مئی ۲۰۰۳ء کو اے پی پی کے حوالہ سے خبر شائع کی ہے کہ کسٹم حکام نے چھاپہ مار کر افغانستان سے پاکستان آنے والی ۵۴۰ ملین روپے مالیت کی ہیروئن پکڑی ہے، یہ ہیروئن کوئٹہ میں پکڑی گئی ہے اور اے۔ پی۔ پی کی رپورٹ کے مطابق یہ اب تک کسی بھی ایجنسی کی طرف سے پکڑی جانے والی ہیروئن کی سب سے بڑی مقدار ہے جو کسٹم حکام نے قابو کر لی ہے تاہم دونوں طرف سے بھاری فائرنگ کے دوران اسمگلر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سیرت نبویؐ کے حوالہ سے ضروری گزارش
ربیع الاول کے مہینہ میں عام طور پر جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کے حوالہ سے ان کے حالات اور تعلیمات کے تذکرہ کے لیے باقی سال کی بہ نسبت زیادہ اہتمام کے ساتھ مجالس و محافل کا انعقاد ہوتا ہے۔ جس کا کسی شرعی ضابطہ اور اصول سے کوئی تعلق تو نہیں ہے لیکن چونکہ دوسری اقوام میں اپنے پیشواؤں کے دن منانے اور مخصوص ایام میں انہیں اہتمام کے ساتھ یاد کرنے کا سلسلہ موجود ہے، اس لیے ان کی دیکھا دیکھی ہمارے ہاں بھی یہ رسم عام ہوتی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فلسطین کا بہائی وزیر اعظم
روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۳ جولائی ۲۰۰۳ء کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزیر اعظم محمود عباس کی سربراہی میں کابینہ نے فلسطین کے لیے جو مسودہ قانون منظور کیا ہے اس میں زنا ،شراب اور جوئے کو جائز قرار دے دیا گیا ہے۔ محمود عباس کا تعلق اسلام سے منحرف گروہ بہائی فرقہ سے ہے جس کے سربراہ مرزا محمد علی باب اور اس کے جانشین مرزا بہاء اللہ شیرازی نے اب سے ڈیڑھ صدی قبل ایران میں مامور من اللہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور مرزا بہاء اللہ شیرازی نے کہا تھا کہ اس پر وحی نازل ہوتی ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کا نبی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دنیائے انسانیت کی صورتحال ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں
پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا فداء الرحمان درخواستی نے ۳۱ مارچ اور یکم اپریل کو میترانوالی (وزیر آباد) کا دورہ کیا اور مختلف مجالس میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر ان کی صدارت میں پاکستان شریعت کونسل کا ایک مشاورتی اجلاس ہوا جس میں مندرجہ ذیل قراردادوں کے ذریعہ موجودہ حالات کی روشنی میں پاکستان شریعت کونسل کے موقف کا اعادہ کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
آسیہ مسیح کیس کا سماجی تناظر
مولانا مفتی منیب الرحمان نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ آسیہ مسیح کیس میں عدالت عظمٰی کے فیصلہ پر نظرثانی کی اپیل کی جلد سماعت شروع کی جائے اور اس کے لیے فل بنچ قائم کیا جائے۔ مفتی صاحب محترم کا یہ تقاضہ درست ہے اور ہماری گزارش بھی یہی ہے کہ عدالت عظمٰی کو اس پر سنجیدہ اور فوری توجہ دینی چاہیے جبکہ اس کے ساتھ چند دیگر متعلقہ امور کی طرف بھی دلانا بھی مناسب معلوم ہوتا ہے۔ ہمارے خیال میں یہ فیصلہ تین حوالوں سے توجہ طلب ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان میں بیرونی امداد کا غلط استعمال
روزنامہ جنگ لاہور ۲۵ اگست ۲۰۰۵ء کی خبر کے مطابق اقوام متحدہ کے فنڈ برائے بہبود آبادی نے آبادی کی روک تھام کے لیے پاکستان کو دی جانے والی امداد بند کر دی ہے اور وزارت بہبود آبادی کے ساتھ چلنے والے اپنے تمام منصوبے ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اسٹاف اور گاڑیوں کو بھی واپس لے لیا ہے، جس پر پاکستان نے یہ معاملہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کوفی عنان کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان میں مذکورہ پروگرام کے انچارج ڈاکٹر مبشر کا کہنا ہے کہ وہ امداد دیتے ہیں مگر وزارت کے افسر اس میں غبن کرتے ہیں اور اس کا غلط استعمال کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کی رجسٹریشن کا مسئلہ
روزنامہ جنگ لاہور ۲۶ اگست ۲۰۰۵ء کی خبر کے مطابق صوبہ سرحد میں دینی مدارس کی رجسٹریشن کا کام شروع ہونے کے بعد اس وجہ سے رک گیا ہے کہ وفاقی وزارت اوقاف نے اس سلسلہ میں جو فارم فراہم کیے ہیں ان میں دینی مدارس سے ان کی آمدنی کے ذرائع اور کوائف بھی طلب کیے گئے ہیں اور انہیں اس امر کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ چندہ دینے والے معاونین کے نام بھی حکومت کو فراہم کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفرت انگیزی کے خلاف جنگ اور پاپائے روم
روزنامہ نوائے وقت ملتان ۲۲ اگست ۲۰۰۵ء کی ایک خبر کے مطابق مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینی ڈکٹ نے جرمنی کے شہر کولون میں مسلمان راہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور نفرت انگیز نظریات کے خلاف جنگ میں مدد کرنا مسلمان راہنماؤں کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی چاہے وہ کسی شکل میں ہو ایک گمراہ کن اور ظالمانہ فیصلہ ہے کیونکہ یہ کسی بھی انسان کے زندگی کے مقدس حق کو پامال کرتا ہے اور سول سوسائٹی کی بنیادوں کو کھوکھلا کرتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حسبہ ایکٹ اور وفاقی حکومت
سرحد کی صوبائی اسمبلی نے ’’حسبہ بل‘‘ بھاری اکثریت سے منظور کر لیا ہے اور وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں اس کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا ہے۔ حسبہ ایکٹ میں صوبائی سطح پر ایک احتسابی نظام تجویز کیا گیا ہے جو صوبائی محتسب کی نگرانی میں قائم ہوگا اور صوبہ بھر میں عوامی سطح پر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری کے ساتھ معاشرتی خرابیوں اور منکرات کے سدباب کے لیے کام کرے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس اور برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر
لندن کے بم دھماکوں کے بعد پاکستان میں دینی مدارس کے خلاف نئی مہم کا آغاز ہوگیا ہے، مدارس پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، علماء کرام اور دینی کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، میڈیا میں دینی مدارس اور علماء کے خلاف کردار کش پروپیگنڈے کی مہم زوروں پر ہے اور وفاقی کابینہ دینی مدارس کے نئے کردار کو متعین کرنے کے لیے اجلاس کر چکی ہے۔ جبکہ صدر جنرل پرویز مشرف نے ریڈیو اور ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے دینی مدارس کو یکم دسمبر تک بہرحال رجسٹریشن کرانے کا الٹی میٹم دے دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کینیڈا میں ہم جنس پرستوں کی شادی کا قانون
روزنامہ جنگ لاہور ۲۱ جولائی ۲۰۰۵ء کی خبر کے مطابق کینیڈا کی سینیٹ نے بھی ہم جنس پرستوں کی شادی کا بل ۲۱ کے مقابلہ میں ۴۳ ووٹوں کی اکثریت سے منظور کر لیا ہے اور اس طرح بلجیئم، ہالینڈ اور اسپین کے بعد کینیڈا چوتھا مغربی ملک ہے جس نے مرد کی مرد سے اور عورت کی عورت سے شادی کو باقاعدہ قانونی شکل دے دی ہے۔ اس سے قبل متعدد مغربی ممالک کے عدالتی فیصلوں اور حکومتی اقدامات کی صورت میں ہم جنس پرستوں کی باہمی شادی کی حوصلہ افزائی ہوتی رہی ہے مگر اب باقاعدہ منتخب پارلیمنٹوں کے ذریعے اسے قانونی شادی قرار دینے کا سلسلہ چل پڑا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس پر چھاپے اور حضرت سید نفیس الحسینی شاہ کی گرفتاری
گزشتہ جمعہ کو ملک کے مختلف حصوں میں دینی مدارس پر پولیس کے اچانک چھاپوں اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امیر حضرت مولانا سید نفیس الحسینی شاہ صاحب مدظلہ العالی کی گرفتاری کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا۔ خطباء کرام اور دینی راہنماؤں نے حضرت شاہ صاحب مدظلہ کی گرفتاری اور دینی مدارس کے خلاف حکومتی کاروائیوں پر شدید احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے طرز عمل پر نظر ثانی کرے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بنگلہ دیش کے چند دینی مراکز میں حاضری
گزشتہ ماہ مجھے دو ہفتے کے لیے بنگلہ دیش جانے کا موقع ملا، دارالرشاد میرپور ڈھاکہ کے زیر اہتمام ’’سید ابو الحسن علی ندویؒ ایجوکیشن سنٹر‘‘ کی افتتاحی تقریب کے لیے دارالرشاد کے پرنسپل مولانا سلمان ندوی کا اصرار تھا جس کے ساتھ ورلڈ اسلامک فورم کے چیئرمین مولانا محمد عیسیٰ منصوری کا اصرار بھی شامل ہوگیا اور اس وجہ سے مجھے یہ سفر کرنا پڑا، ورنہ مدرسہ میں اسباق کے آغاز کے بعد اتنا لمبا سفر میرے لیے مشکل تھا۔ دسمبر کے اواخر میں ڈھاکہ میں تبلیغی اجتماع تھا جس کی وجہ سے براہ راست ڈھاکہ جانے والی کسی فلائیٹ میں سیٹ نہ مل سکی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قومی علماء و مشائخ کونسل کا قیام
وفاقی وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی مساعی سے ’’قومی علماء و مشائخ کونسل پاکستان‘‘ وجود میں آگئی ہے اور ۲۶ مئی ۲۰۱۶ء کو اسلام آباد میں افتتاحی اجلاس کے ساتھ اس نے اپنی سرگرمیوں کا آغاز بھی کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف ایک عرصہ سے اس کے لیے سرگرم عمل تھے، انہوں نے ملک کے مختلف علاقوں کے مسلسل دورے کر کے علماء کرام، مشائخ عظام اور دیگر دینی راہنماؤں کے ساتھ اس سلسلہ میں طویل مشاورت کی جس کے نتیجے میں سرکاری طور پر ’’قومی علماء و مشائخ کونسل پاکستان‘‘ کے قیام کا اعلان کر دیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عالم اسلام کی نمائندگی کے لیے سلامتی کونسل کی مستقل نشست
روزنامہ جنگ لاہور ۲۰ جون ۲۰۰۵ء کی ایک خبر کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے دائمی ارکان کی توسیع کی صورت میں مسلم ممالک کو نمائندگی ملنی چاہیے۔ انہوں نے ریاض میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر سلامتی کونسل میں توسیع کا مقصد سب کو نمائندگی مہیا کرنا اور مبنی بر انصاف رکنیت دینا ہے تو ایسی صورت میں مسلم ممالک کا حق ہے کہ سلامتی کونسل اقوام متحدہ کا سب سے زیادہ بااختیار ادارہ ہے جس کے پانچ ارکان مستقل اور دائمی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
باہمی تنازعات کے تصفیہ کی ایک قابل تقلید مثال
حافظ الحدیث حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستیؒ کے ساتھ تلمذ، ارادت، محبت اور عقیدت رکھنے والے حضرات گزشتہ ڈیڑھ دو سال سے ملک بھر میں اپنی اپنی جگہ پریشانی سے دوچار تھے کہ ان کے محترم فرزندوں میں اختلاف ہوا تو وہ بڑھتے بڑھتے باہمی جھگڑے کے ساتھ ساتھ حضرت درخواستیؒ کے قدیمی تعلیمی و روحانی مرکز جامعہ مخزن العلوم والفیوض خانپور کی دو اداروں میں تقسیم کا باعث بن گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامی معیشت کے ماہر علماء کی ضرورت
راقم الحروف کو برطانیہ کے حالیہ سفر کے دوران لیسٹر میں اسلامک دعوہ اکیڈمی کے زیر اہتمام ایک فکری نشست میں شرکت کا موقع ملا جس میں جسٹس (ر) مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے اسلامی معاشی نظام کے حوالہ سے علمی اور معلوماتی گفتگو کی۔ انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ دنیا بھر میں اس وقت دو سو سے زائد ایسے ادارے کام کر رہے ہیں جو سود سے پاک اسلامی معاشی اصولوں کے مطابق اپنا نظام چلانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات
روزنامہ جنگ لندن ۲۲ جون ۲۰۰۵ء کی ایک خبر کے مطابق سینٹ آف پاکستان کے چیئرمین جناب محمد میاں سومرو نے اسلامی نظریاتی کونسل کی ۱۹۹۷ء کے بعد تیار ہونے والی رپورٹوں کو قومی اسمبلی اور سینٹ کی لائبریری میں رکھوانے کی ہدایت کی ہے تاکہ ممبران پارلیمنٹ اس کا مطالعہ کر سکیں۔ انہوں نے یہ رولنگ متحدہ مجلس عمل کے سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم خان کی جانب سے پیش کی جانے والی تحریک استحقاق نمٹاتے ہوئے دی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اعتدال پسندی اور روشن خیالی کا ایجنڈا
۱۲ ربیع الاول کو حسب سابق اسلام آباد میں وفاقی وزارت مذہبی امور کے زیرا ہتمام قومی سیرت کانفرنس منعقد ہوئی جس میں وزیر اعظم جناب شوکت عزیز اور وفاقی وزراء سمیت متعدد راہنماؤں اور دانشوروں نے اظہار خیال کیا، راقم الحروف کو بھی وفاقی وزارت مذہبی امور کی طرف سے شرکت کی دعوت موصول ہوئی مگر جمعتہ المبارک اور پہلے سے طے شدہ دیگر مصروفیات کے باعث شرکت سے معذرت کر دی۔ کانفرنس سے خطاب کرنے والے مختلف علماء کرام نے موجودہ حالات کے تناظر میں سیرت نبوی علٰی صاحبہا التحیۃ والسلام کے بہت سے پہلوؤں کو اجاگر کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
گوجرانوالہ کی میراتھن ریس اور ردعمل
گوجرانوالہ میں میراتھن ریس کے موقع پر دینی مدارس کے طلبہ اور متحدہ مجلس عمل کے کارکنوں نے مولانا قاضی حمید اللہ خان ایم این اے کی قیادت میں جس جرأت کا مظاہرہ کیا ہے اس کی صدائے بازگشت پورے ملک میں بلکہ عالمی سطح پر محسوس کی جا رہی ہے اور ملک بھر کے دینی حلقوں کو نئے سرے سے یہ حوصلہ ملا ہے کہ وہ اگر معاشرہ میں منکرات کی روک تھام کے لیے منظم منصوبہ بندی کے ساتھ جرأت مندانہ موقف اور کردار کا مظاہرہ کریں تو یہ راستہ کچھ زیادہ مشکل نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
الجزائر میں تعلیمی نصاب کا مسئلہ / آغا خان تعلیمی بورڈ کے خلاف مہم
روزنامہ اسلام لاہور ۲۵ مئی ۲۰۰۵ء کی خبر کے مطابق الجزائر کی دینی جماعتوں نے وزارت تعلیم کے اس فیصلے پر شدید احتجاج کیا ہے جس کے تحت کالجوں کے سیکنڈ ایئر کے نصاب سے اسلامیات کا مضمون خارج کر دیا گیا ہے۔ دینی جماعتوں کا کہنا ہے کہ نصاب سے اسلامیات کے مضمون کا اخراج ملک کو سیکولر بنانے کے ایجنڈے کا حصہ ہے اور الجزائر کے عوام کی اکثریت کے جذبات کے منافی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وفاقی شرعی عدالت کو ختم کرنے کا مطالبہ
روزنامہ نوائے وقت لاہور ۲۴ مئی ۲۰۰۵ء کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے ریٹائرڈ جج جسٹس فخر الدین جی ابراہیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس لیے اسے ختم کر دینا چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں نافذ قوانین کا اسلامی تعلیمات سے کوئی ٹکراؤ نہیں اس لیے وفاقی شرعی عدالت جیسے اداروں کی ضرورت نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وفاق المدارس کا ’’دینی مدارس کنونشن‘‘
دینی مدارس کی ملک گیر تنظیم وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے ۱۶ مئی کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں بھرپور ’’دینی مدارس کنونشن‘‘ منعقد کرکے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ پاکستان بھر کے دینی مدارس معاشرے میں دینی تعلیمات کے فروغ اور اسلامی اقدار و روایات کے تحفظ کے لیے اپنے مشن پر آج بھی کاربند ہیں اور وہ اپنے کردار اور جدوجہد کا پوری طرح شعور رکھتے ہوئے اپنے عظیم اسلام کی جدوجہد کا تسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحریک آزادیٔ کشمیر اور آزادکشمیر کا عدالتی نظام
۲۱ ستمبر کو تراڑکھل آزاد کشمیر جانے کا اتفاق ہوا جہاں علماء کرام کے علاقائی فورم تنظیم اہل السنۃ والجماعۃ کا سالانہ اجتماع تھا جس کے لیے مولانا شبیر احمد ایک سال سے میرے تعاقب میں تھے۔ اس علاقہ میں جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے فضلاء کی خاصی تعداد ہے جس کی مناسبت سے دوستوں کی خواہش ہوتی ہے کہ سال میں ایک دو بار وہاں ضروری حاضر دوں اور یہ ان کا حق بھی ہے۔ اس سفر میں عزیزم حافظ محمد حذیفہ خان سواتی فاضل نصرۃ العلوم گوجرانوالہ بھی ساتھ تھا جو میرا نواسہ اور عم مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتیؒ کا پوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قرآن کریم کی بے حرمتی کے شرمناک واقعات
گوانتاناموبے میں امریکی فوجیوں کے ہاتھوں قرآن کریم کی بے حرمتی کے شرمناک واقعات کے خلاف مسلمانوں کے احتجاج کا دائرہ پوری دنیا میں پھیل رہا ہے اور عوام کے ساتھ ساتھ مسلم ممالک کی حکومتیں بھی اس احتجاج میں شریک ہیں۔ قرآن کریم کی بے حرمتی کا یہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد بہت سے دیگر واقعات بھی سامنے آرہے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ افغانستان اور گوانتاناموبے میں مسلم قیدیوں کے سامنے اسلامی شعائر کا مذاق اڑانے اور قرآن مقدس کی بے حرمتی کے واقعات امریکی فوجیوں کا معمول بن گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تبلیغی حلقوں میں اختلاف اور ہمارا طرز عمل
تبلیغی جماعت دعوتِ اسلام کی عالمی تحریک ہے جو دنیا بھر میں دینی تعلیمات و روایات کی طرف مسلمانوں کی واپسی کے لیے ہر سطح پر محنت کر رہی ہے اور اس کی کاوش و برکت سے بحمد اللہ تعالٰی ہر جگہ دینی معمولات اور ماحول کے مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں۔ مگر جوں جوں اس محنت میں توسیع اور پھیلاؤ بڑھ رہا ہے اسی حساب سے مسائل بھی سامنے آرہے ہیں جو فطری امر ہے اور کسی بھی تحریک کے اس درجہ وسعت اختیار کرنے کی صورت میں عموماً ایسے ہو جایا کرتا ہے، البتہ اس سلسلہ میں حد درجہ احتیاط اور مثبت رویہ کی ضرورت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
این جی اوز کا مطالبہ
حکومت پاکستان نے بعض اخباری اطلاعات کے مطابق این جی اوز (نان گورنمنٹل آرگنائزیشنز) کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے اور سرکاری حلقوں کے بقول اسلام اور پاکستان کے خلاف کام کرنے والی تنظیموں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ غیر سرکاری تنظیمیں عوامی فلاح و بہبود، صحت، تعلیم اور رفاہ عامہ کے دیگر کاموں میں عوام کی خدمت کے عنوان سے کام کرتی ہیں، انہیں بین الاقوامی ادارے اس نام سے خطیر رقم فراہم کرتے ہیں اور پاکستان میں ایسی تنظیموں کی تعداد ہزاروں میں بیان کی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسلم پرسنل لاء: مولانا محی الدین خان کی فکر انگیز باتیں
۱۷ اگست ۱۹۹۹ء کو ایسٹ لندن میں واقع دارالامہ میں ورلڈ اسلامک فورم کی ایک فکری نشست میں ڈھاکہ کے بزرگ عالم دین مولانا محی الدین خان مہمان خصوصی تھے اور نشست کا عنوان تھا ’’مغربی ممالک میں مسلم پرسنل لاء کی اہمیت‘‘ ۔ نشست کی صدارت فورم کے چیئرمین مولانا محمد عیسیٰ منصوری نے کی جبکہ مولانا منظور احمد چنیوٹی، حافظ عبد الرشید ارشد اور دیگر مقررین کے علاوہ راقم الحروف نے بھی گزارشات پیش کیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا فضل الرحمان کے بیان پر امریکی ردعمل
جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمان کے اس بیان پر امریکہ نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے کہ امریکہ نے اسامہ بن لادن یا طالبان کے خلاف کوئی کارروائی کی تو پاکستان میں امریکی باشندے محفوظ نہیں رہیں گے۔ اس پر برطانیہ نے مولانا موصوف کو ویزا دینے سے معذرت کر دی ہے اور اسلام آباد میں امریکی سفارت خانہ کے ذمہ دار حضرات نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر کے ان سے اس سلسلہ میں وضاحت طلب کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر